بھارت نقاب میں تھا کب؟

289

وزیرستان میں دہشت گردو ںنے پاک فوج کی گشتی پارٹی پر فائرنگ کردی جس سے ایک کیپٹن اور جوان شہید اور دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔ تاہم یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ چند روز قبل پاک فوج نے عزم ظاہر کیا تھا کہ ہم بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی حمایت کو بے نقاب کرتے رہیں گے اس کے بعد سے یہ دہشت گرد بے نقاب ہو گئے ہیں۔ سندھ میں ایک ہی دن میں تین حملے رینجرز پر ہوئے۔ اس کے بعد یہ واقعہ ہو گیا ہے۔ جبکہ بلوچستان میں بھی حملے ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف کنٹرول لائن پر بھارت خود بے نقاب ہو چکا ہے اس کی فائرنگ سے 14 سالہ لڑکی شہید ہو چکی ہے لیکن پاکستان کی جانب سے ان سازشوں کو بے نقاب کرنے اور مذمت کرنے سے آگے کوئی بات نہیں ہوئی۔ بے نقاب تو یہ ہو چکے ہیں اب تو ان کو روکنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کشمیر میں نہیں بلوچستان اور افغانستان میں بھی بے نقاب ہے۔ پاکستانی سیکورٹی حکام کا کام ملک دشمنوں کو بے نقاب کرنا نہیں ان کی بیخ کنی کرنا ہے اور بھارت جیسا دشمن جو ہر جگہ بے نقاب ہے اسے بے نقاب کرنے کے بجائے اس کی ساری دہشت گردی اور شرانگیزی کو روکا جائے۔ کنٹرول لائن پر جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے جو انداز ہے اور جس قسم بیانات دیئے جاتے ہیں وہ خوفزدگی کی علامت ہیں۔ مثال کے طور پر وزیراعظم سمیت کئی لوگ کہہ چکے ہیں کہ بھارت کوئی حملہ کرنے والا ہے۔ فالس فلیگ آپریشن کرنے والا ہے۔ اب وزیر خارجہ نے فرمایا ہے کہ بھارت پاکستان کے مختلف علاقوں میں موجود اپنے سلیپر سیلز کو متحرک کر سکتا ہے۔ یہ تبصرے کرنے کا مقصد کیا پاکستانی قوم اور فوج کو ڈرانا ہے۔ بھارت تو کچھ بھی کر سکتا ہے۔ بھارت کبھی نقاب میں تھا اور نہ اس کے ایجنٹ۔ انہیں بے نقاب نہیں کیا جائے ان کے ہاتھ پائوں توڑ کر بے کار کر دیا جائے۔ یہ ناظم امور کی طلبی وغیرہ کوئی معنی نہیں رکھتی۔