محمد انور کے انکشافات پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے‘ جماعت اسلامی

78

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے رابطہ کمیٹی کے رکن،بانی متحدہ کے قریبی ساتھی،لندن ڈپلومیٹک ونگ کے سابق سربراہ محمد انور کی جانب سے بھارتی حکومت سے پیسے لینے، رقوم پارٹی قیادت کو دینے اور کراچی میں خونریزی،ہڑتالوں کا براہ راست حکم الطاف حسین سے لینے اور ایم کیو ایم کی موجودہ قیادت کا اس میں براہ راست ملوث ہونے جیسے ہوشربا انکشافات پر وفاقی اور صوبائی حکومت کی مکمل خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں 3 دہائیوں تک آگ اور خون کی ہولی کھیلی جس میں اس وقت کے
حکمران بھی ملوث تھے جنہوں نے انہیں کھلی چھوٹ دی ہوئی تھی، ایم کیو ایم کے تمام جرائم کا واحد ذمے دار الطاف حسین نہیں بلکہ کراچی میں موجود تمام قیادت بھی اس کے جرائم میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ عظیم طارق ، عمران فاروق سمیت متحدہ کے قائدین،ہزاروں کارکنان، دیگر سیاسی،مذہبی جماعتوں کے سرکردہ رہنمائوں اور کارکنان کا قتل عام کیا گیا، 12مئی، طاہر پلازہ میں وکلا کو زندہ جلانے، سانحہ بلدیہ ٹائون میں کراچی کے مزدور بچوں اور بچیوں کو زندہ جلانے سمیت بڑے بڑے واقعات میں الطاف حسین نے پاکستان میں موجود ایم کیو ایم کی قیادت کو احکامات جاری کیے جنہوں نے اس پر من وعن عملدرآمد کیا تھا اور آج وہی لوگ موجودہ وفاقی حکومت کے اتحادی بنے ہوئے ہیں،اگر آج بھی عدالتیں صاف شفاف تحقیقات کریں تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔ کراچی میں سندھی، مہاجر، پٹھان لسانی فسادات کرانے والے الطاف حسین پر جماعت اسلامی یا کوئی دیگر جماعت بھارت سے تعلقات کا جب بھی ذکر کرتی تھی تب ایم کیو ایم کے موجودہ ایم این ایز اور وزرا اور میئر جماعت اسلامی کے کارکنان اور رہنمائوں کا قتل عام شروع کردیتے تھے لیکن آج گھر کی گواہی اور گھر کا بھیدی لنکاڈھائے کے مصداق محمد انور کے انٹرویو نے الطاف حسین کے تمام جرائم سے پردہ ہٹادیا ہے، جماعت اسلامی سندھ حکومت، وفاقی حکومت ،آرمی چیف سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ محمد انور کے انکشافات پر اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن ،پولیس، فوج سمیت دیگر سیکورٹی اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دیکر ایم کیو ایم کے رہنمائوں کی الطاف حسین کے جرائم میں شرکت، دشمن ملک بھارت سے امداد لینے اور کراچی میں آگ اور خون کی ہولی کھیلنے کی پاداش میں مقدمہ قائم کرکے کراچی کے شہدا، متاثرین کے خاندانوں کو انصاف فراہم اور ملک،صوبے کے خلاف سازشوں میں شرکت،بھارتی مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے سندھ میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے تمام افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے، کیوں کہ کراچی سمیت سندھ کے شہروں میں قتل وغارتگری کا بازار گرم کرنے والے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔