پاکستان، اشیا خور و نوش کی آن لائن تلاش میں 300 فیصد اضافہ ہوا، گوگل

50

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گوگل نے پاکستان میں لاک ڈائون کے دوران انٹرنیٹ سرچنگ کی تفصیلات جاری کردیں، لاک ڈائون میں آن لائن گراسریز ڈیلیوری کی تلاش میں 300 فیصد اضافہ ہوا، پاکستانی صارفین زیادہ تر ماحول، صحت مند طرز زندگی اور آن لائن خریداری کے بارے میں مواد سرچ کر رہے ہیں۔ گوگل ایشیا پیسفک کے انڈسٹری ہیڈ فار ساؤتھ ایشیا، فراز اظہر نے کہا کہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صارفین بلند تر نفاست، زیادہ پائیدار اشیا اور خدمات میں دلچسپی لیتے ہیں اور گزشتہ 12 ماہ کے دوران، صحت مند طرز زندگی کی جانب ان کی رغبت بڑھی ہے۔ گوگل کے مطابق 5 میں سے 4 پاکستانی صارفین
خریداری سے پہلے مصنوعات آن لائن تلاش کرتے ہیں اور آن لائن سرچ اور وڈیو کے درمیان منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ کورونا کی وبا کے دوران صارفین کی جانب سے مصنوعات کی تلاش میں اپنے اردگرد اور قریبی فراہمی کے آپشن کے استعمال میں 138 فیصد اضافہ ہوا، اسی روز ڈیلیوری کا آپشن استعمال کرنے کے رجحان میں ڈیڑھ گنا جبکہ تیز رفتار ڈیلیوری کے آپشن سرچ کرنے والوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ ہوا۔ گوگل کے مطابق پاکستانی انٹرنیٹ صارفین ماحول کے بارے میں فکر مند ہیں اور اس سے متعلق مواد کی تلاش میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور الیکٹرک گاڑیوںسے متعلق مواد کی تلاش میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا جبکہ قابل تجدید توانائی کے بارے میں معلومات کی تلاش 130 فیصد بڑھ گئی۔ پاکستان میں گوگل سرچ استعمال کرنے والے ہوا کے معیار اور آلودگی کے واضح اثرات کے بارے میں بھی تجسس رکھتے ہیں کیوں کہ کلیئر اسکائز کی تلاش میں 300 فیصد اضافہ ہوا، کلین ائر کی تلاش میں 225 فیصد صاف پانی کی تلاش میں 217 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گوگل کے مطابق ڈیجیٹل وڈیو کے استعمال میں اضافہ جاری ہے، وڈیو اسٹریمنگ اور شیئرنگ کے پلیٹ فارمز وہ مقامات ہیں جہاں پاکستانی اپنی معلومات، تفریح، خبروں اور کھیلوں کی تصدیق کرتے ہیں۔ اسی طرح صحت بخش طرز زندگی یعنی خوراک اور ورزش کا رجحان بھی پاکستانیوں میں بڑھ رہا ہے، پاکستان میں کھانا پکانے سے متعلق مختلف شاندار روایتیں پائی جاتی ہیں تاہم متبادل خوراک اور خوراک کے ایسے طریقے جنہیں انسانی صحت کے اعتبار سے بنایا گیا ہو ان کی سرچنگ میں بھی اضافہ ہوا جبکہ یومیہ ورزش کی تلاش میں 160 فیصد اضافہ ہوا۔