کوئٹہ( این این آئی)مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،حضرت علی اچکزئی، میر یاسین مینگل ،سید نعمت آغا، مرکزی انجمن تاجران چمن کے صدر صادق اچکزئی ،صاحب جان اچکزئی، نادرشاہ جمال خان، ناصر ملک، حبیب اللہ ،عبدالصمد، عبدالوارث اورباری اسحاق نے چمن میں پاک افغان باڈر پر تاجروں کے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمن باڈر بند کر نا تاجروں کا معاشی قتل ہے ۔اس موقع پر چمن شہر کے تاجروں کی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ آج کا اجتماع اس بات کا ثبوت ہے کہ تاجروں کو دیوار سے لگانا ملک کا معاشی قتل عام ہے اس سے ملک ترقی نہیں کرسکتا اور ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے جس کی ذمے داری موجودہ وفاقی و صوبائی حکومت ہے جو تاجروں سے مخلص نہیں ہے وفاقی و صوبائی حکومت حوش کے ناخن لے ورنہ ہم نے دھرنا کا پہلے اعلان کیا تھا اور آج اس دھرنا کے توسط سے اعلان کررہے ہیں کہ کچھ دن اورپاک افغان باڈر نہیں کھولا تو چمن سے کوئٹہ تک مظاہرہ اور شاہراہوں پر جگہ جگہ احتجاج و دھرنا دیں گے۔ تاجروں کا پاک افغان باڈر پر دونوں طرف کروڑں روپے کا ہر روز نقصان ہوتا ہے اور دونوں طرف کھانے پینے کا سامان خراب ہو رہا ہے اس کا ذمے دار کون ہے اور دوسری طرف سے سرکاری حکام کا کاروبار سر عام ہے اس کی اس جلسہ کے توسط سے مذمت کرتے ہیں اور کراچی پورٹ پر تاجروں سے ڈیمرج کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں اگر بارڈر کچھ دن میں نہیں کھولا گیا تو کوزک ٹب خیر معینہ مدت کے لیے بند کر کے پورے بلوچستان میں احتجاج و مظاہرہ کریں گے۔