مظفرآباد (صباح نیوز) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر راجا فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہوں 13ویں آئینی ترمیم سے ہم نے جو مالیاتی اور انتظامی اختیارات حاصل کیے ہیں ان سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، 14ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی واضح مسودہ سامنے نہیں آیا، جو ڈرافٹ آیا ہے وہ غلط ہے، اصل مروڑ کشمیر کونسل کے ملازمین کو پڑ رہے ہیں، ہم مشکل دور سے گزر رہے ہیں، اس وقت اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے، زمینی حقائق کو کشمیریوں کے حق میں دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلیے بہت کام کرنے اور کشمیر پر اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے، ایک مستحکم پاکستان ہی ہمارا مقدمہ بہتر انداز سے لڑ سکتا ہے۔ گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظالم کی انتہا ہے، بھارت ظلم و جارحیت میں اسرائیل سے بھی آگے بڑھ گیا ہے، مودی سن لے کشمیری کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے وہ ناقابل بیان ہے، مظالم کا سلسلہ بڑھتاجار ہاہے، سلامتی کونسل اور عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔ وزیراعظم پاکستان کی ذمے داری بھی بڑھ گئی ہے، عمران خان وزیراعظم ہیں اس لیے دنیا نے ان کی آواز سننی ہے لیکن کوئی مؤثر آواز نہیں اٹھائی جارہی ہے۔