دنیا بھر میں یوم شہدا کشمیر ۔بھارتی فوج نے مزید 5 شہید کردیے

153

سرینگر/مظفرآباد/اسلام آباد/لندن/ نیویارک /نئی دہلی/انقرہ(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پردنیا بھر میں یوم شہدائے کشمیر بھرپور طریقے سے منایا گیا، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید 5کشمیریوں کو شہید کردیا۔گزشتہ 72گھنٹوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 7ہوگئی ۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اوردنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے پیر کو یوم شہدائے کشمیر اس عزم کے ساتھ منایا کہ شہداکا مشن کشمیر پر بھارت کے جابرانہ تسلط کے خاتمے تک جاری رہے گا۔13جولائی1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ آزاد کشمیر بھر میں احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوئے ۔ آزاد کشمیر میں یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر سرکاری تعطیل رہی جبکہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں سرکاری تعطیل جلسے، جلوس اور احتجاج پر پابندی لگا دی ہے ۔سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارت مخالف مظاہروں اور ریلیوں کو روکنے اور سری نگر میں نقشبند صاحب کے مزارشداء کی طرف مارچ کے سلسلے میں کرفیو جیسی پابندیاں عاید کردی گئی تھیں۔ سری نگر کے لال چوک میں تاریخی کلاک ٹاور کے قریب رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں جب کہ مارچ کو روکنے کے لیے فورس کے دستے میں تعینات تھے۔سید علی گیلانی نے ایک ٹو یٹ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کے حصول تک بھارتی مظالم کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔دریںاثناء جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے سابق ضلع امیر اسلام آبادمشتاق احمد وانی کو کوکرناگ کے علاقے صوف شالی میں اپنے گھر سے گرفتار کر لیاگیا ۔ مشتاق احمد وانی پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 13 جولائی یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر جموں و کشمیر حق خودارادیت فورم اور اتحاد اسلامی جموں کشمیر کا بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں سمیت متعدد افراد نے شرکت کی۔مظاہرین نے مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسلے کا حل نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ادھر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے قومی اسمبلی میںقرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے۔اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بندکرائے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرے۔یوم شہدائے کشمیر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کے لیے ثابت قدمی سے کھڑا ہے اور پاکستان مقبوضہ کشمیرکی بھارت سے آزادی تک کشمیریوں کی جائز جدوجہدکی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی آزادی کا دن دور نہیں، کشمیریوں کے آباو اجداد نسل درنسل سے آزادی کے لیے جانیں قربان کرتے آئے ہیں، آج کشمیری جرات سے ہندوتوا بالادستی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، ہندوتوا بالادستی کا مقصد آبادی میں تناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کا صفایا کرنا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہندوتوا بالادستی کا مقصدکشمیریوں کی شناخت مٹانا ہے، یوم شہدائے کشمیر پربھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کوسلام پیش کرتا ہوں، موجودہ کشمیری مزاحمت 13 جولائی 1931 کے شہدا کی جدوجہدکا تسلسل ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کی مسلح افواج نے شہدائے کشمیر کو زبردست سلام عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا ہے۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ یوم شہدائے کشمیر، کشمیر آزادی کے لیے بہادر کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، شہدا کے لہو کا ایک ایک قطرہ فراموش کیا جائے گا اور نہ ہی معاف کیا جائے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہائیوں سے جاری بھارتی مظالم ناقابل تسخیر جذبے اور جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہے، ان شا اللہ کامیابی کشمیریوں کا مقدر ہے۔