کراچی واٹر بورڈ : گریڈ 20 کی 6 اسامیوں پر براہ راست تقرر کا فیصلہ

71

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج ( کے ڈبلیو اینڈ ایس بی ) کی ایم ڈی سمیت چھ اعلیٰ اسامیوں پر براہ راست ماہرین کے تقرر کے لیے جلد ہی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک اہم اورذمے دار سرکاری افسر کے مطابق جنہوں نے اپنا نام ظاہر کرنے سے منع کیا ہے ، واٹر بورڈ میں میرٹ پر اعلٰی افسران کی اسامیوں پر تقرری کے لیے جلد ہی اخبارات کے ذریعے درخواستیں طلب کی جائیں گی جن کے اعلی سطحی بورڈ کے ذریعے کوائف کی جانچ پڑتال اور انٹرویو اور سفارش پر
اہل افسران کا تقرر کیا جائے گا۔ ان کی تقرری کنٹریکٹ کی بنیاد پر تین سال کی مدت کے لیے ہوگی جس میں بہتر کارکردگی پر توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ مذکور ذریعے کے مطابق جن اعلیٰ اسامیوں پر میرٹ اور عام بازار سے اہل افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی وہ تمام چھ اسامیاں گریڈ 20 کی اسامیوں کے مساوی ہوگی۔ تاہم ان کی تنخواہوں و مراعات کا پیکج موجودہ سرکاری پیکج سے زیادہ ہوگا۔ان میں ایک منیجنگ ڈائریکٹر ، ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنکل سروسز ، ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ایچ آر ڈی اے ، ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پلاننگ ، ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس اور ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ریونیو و ریکوری کی اسامی ہوگی۔ ان اسامیوں پر قابلیت اہلیت اور تجربہ کی بنیاد پر اعلیٰ سطحی بورڈ کی سفارش پر تقرر کیا جائے گا۔ ان دنوں ایم ڈی کی اسامی پر حکومت سندھ کے افسر خالد محمود شیخ جبکہ ڈی ایم ڈی کی تمام اسامیوں پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈی ایم ڈی فنانس اور ڈی ایم ڈی ، آر اینڈ آر اور ڈی ایم ڈی ایچ آر کی اسامیوں پر گریڈ 19 کے جونیئر افسران او پی ایس کی بنیاد پر اضافی خدمات انجام دے رہے ہیں جو سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی بھی ہے۔ ڈی ایم ڈی، فنانس اور ریونیو و ریکوری کا چارج ایک ہی جونیئر افسر محمد ثاقب کے پاس ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ چھ اسامیوں پر باہر سے افسران کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپرومنٹ پروجیکٹ کا حصہ ہے‘ یہ پروجیکٹ عالمی بینک کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے اس پروجیکٹ کا پی ڈی خود واٹر بورڈ کا گریڈ 20 کا جونیئر انجینئر ہے جس کی مجموعی کارکردگی بھی ناقص رہی ہے۔ مگر حکومت نے اہم ترین ورلڈ بینک فنڈنگ پروجیکٹ پر اسے تعینات کیا ہوا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں نئے ایم ڈی خالد محمود شیخ کی تقرری کے حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کی تقرری اسی سلسلے کی کڑی تھی۔