کوئٹہ، تاجروں کا ریسٹورنٹس اور شادی ہالز آج سے کھولنے کا اعلان

147

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) تاجر تنظیموں نے حکومتی حکومتی پابندی کے باوجود آج بروز اتوار 26جولائی سے ریسٹورنٹس میں ایس او پیز کے تحت گاہکوں بٹھانے اور شادی ہالز کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ رکاوٹ بنی تو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے ۔ اس بات کا اعلان صدر انجمن تاجران بلوچستان رحیم آغا نے انجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اللہ داد ترین ، آل بلوچستان میرج ہالز ایسوسی ایشن کے چیرمین شاکر کھوکھر، صدر عباس صادق کاسی، میرج ہالز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سید عصمت اللہ آغا، نائب صدر صدیق اللہ آغا، آل بلوچستان ریسٹورنٹس اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن کے حاجی محمد عیسیٰ ترین، انجمن تاجران بلوچستان کے حاجی اسلم ترین، سید حیدر آغا، حاجی محمد آصف سمالانی، اسد خان ترین، شاہد خان کاکڑ ، حاجی محمد سلیم ، ملک نعیم لہڑی ، مقرم خان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ رحیم آغا نے کہا کہ کورونا کے عالمی وبا کے باعث تجارت کے تمام شعبوں سمیت میرج ہالز کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے میرج ہالز کی بندش سے پکوان ، گوشت ، تندور سمیت دیگر بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں اسی طرح ریسٹورنٹس کورونا کے باعث پہلے 2مہینے تک مکمل طور بند رہے بعد ازاں پارسل اور ٹیک اوے سروس شروع کرنے کی اجازت دی گی، اس دوران انتظامیہ کی جانب سے ریسٹورنٹس پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا جس سے تنگ آکر اکثر مالکان نے تنگ آکر ریسٹورنٹس بند کرتے ہوئے احتجاج شروع کیا۔ اس دوران صوبائی وزیر سلیم کھوسہ کی سربراہی میں قام کمیٹی نے آکر یقین دہانی کرائی نہ صرف تاجروں، ریسٹورنٹس، ہوٹلز اور شادی ہالز مالکان کے ساتھ تعاون کیا جائے گا بلکہ ان کے ملازمین کو 3ماہ کا راشن بھی دیا جائے گا اور 3ماہ کے گیس اور بجلی کے بلز معاف کرکے بلاسود قرضے دیے جائیں گے مگر ان میں سے کوئی بھی وعدہ آج تک وفا نہیں ہوا۔ 20 ہزار ملازمین میں سے صرف ایک ہزار کو 10دن کا راشن فراہم کیا گیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 28 جولائی سے سے رات 12 بجے تک تمام کاروباری مراکز میں کاروباری سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی اور 31 جولائی کو بروز جمعہ لاک ڈائون نہیں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہم نے حکام بالا سے بھی رابطہ کیا ہے۔