اتحاد امت کانفرنس میں انتشار کی باتیں

264

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ علما فرقہ واریت سے اجتناب کریں تو مسائل کا حل ممکن ہے ۔ 40سال ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ اور بہت سی دیگر باتیں انہوں نے پشاور میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ علما اور حکومتوں کے درمیان ربط قائم رہنا چاہیے ۔ اس ملک میں لسانیت اور قومیتوں کے نام پر لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی گئی ۔ نور الحق قادری صاحب نے بھی خوب بات کی ہے اتحاد امت کانفرنس میں انتشار امت کی باتیں کر گئے ۔ علما کو فرقہ واریت کا ذمے دار قرار دے دیا ۔ حالانکہ خود شکوہ کر رہے ہیں کہ40سال ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی اور لوگوں کو لسانیت اور قومیتوں کے نام پر لڑایا گیا ۔ وہ یقیناً لسانی اور علاقائی تنظیموں کی بات کر رہے تھے ۔ڈاکٹر اور پیر ہونے کے ناتے انہیں زبان کے استعمال میں احتیاط رکھنی چاہیے تھی یا وہ ان علما کا نام بھی بتا دیتے جو فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں ۔ ورنہ علما تو کبھی فرقہ واریت نہیں پھیلاتے ۔ فرقہ واریت پھیلانے والوں کو ہمیشہ حکومتیں اہمیت دیتی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے لسانی اور قومیتی بنیاد پر لڑانے کی جو بات کی ہے تو انہیں بھی معلوم ہے کہ پاکستان میں علاقائی اور قومیتوں کے نام پر جماعتیں کس نے بنائی تھیں ۔ انہیں کھل کر ان فوجی آمروں کا نام لینا چاہیے جو اپنے اقتدار کی خاطر ایسے کام کرتے ہیں ۔ یہ غلط فہمی دور کر لیں کہ عالم دین فرقہ واریت پھیلاتے ہیں ۔ عالم کا سا حلیہ بناکر کوئی ایسا کام کرے تو اسے عالم نہیں کہا جا سکتا ۔