چمن،کوئٹہ(آئی این پی)چمن میں پاک افغان بارڈر’’باب دوستی‘‘پردھرنا دینے والے مسافروں نے زبردستی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی،مشتعل مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوگئے، توڑپھوڑ کی، دفاتر، قرنطینہ سینٹر، ہزار کے قریب خیموں اور این ڈی ایم اے کے100کے قریب کنٹینرز کو آگ لگادی ۔نجی ٹی وی کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جبکہ جھڑپوں کے باعث علاقے کے حالات کشیدہ ہو گئے،مزید نفری طلب کر لی گئی۔ واقعے میں 4 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے۔باب دوستی پر آل پارٹیز تاجراتحاد اور محنت کش گروپ کا2 ماہ سے سرحد کی بندش کیخلاف دھرنا جاری ہے۔جمعرات کو دھرنا مظاہرین مشتعل ہوگئے اور رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے ریڈ زو ن میں داخل ہوگئے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا شروع کردیا۔مظاہرین نے زبردستی سرحد عبور کرنیکی کوشش کی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فورسز کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی گئی۔مشتعل مظاہرین نے نادرا دفترکے کمپیوٹرز رومز کو بھی آگ لگادی۔ مظاہرین باب دوستی کے ساتھ واقع قرنطینہ سینٹر میں داخل ہوئے اور سینٹر، خیمے اور دفاتر کو آگ لگادی۔علاوہ ازیںبلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ چمن بارڈرپرناخوشگوارواقعہ پیش آیا ، بارڈربند کرنے کا مقصد دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد بند ہونے سے متاثرہ افراد کو لیویز،پولیس اور ایف سی میں بھرتی کی پیشکش کی، متاثرین کو نوکری ملنے تک احساس پروگرام کے ذریعے مالی مدد کی بھی پیشکش کی۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگ بیروزگارہونے کی وجہ سے سراپا احتجاج تھے۔