فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)حج اللہ تعالی کی کبریائی کا اعلان، اظہار اور اس کے قیام کی جدوجہد کی تربیت ہے۔ اس کے ساتھ ہی اللہ کی کبریائی کے نظام کو قائم کرنے کے لیے امت کے جس عالمگیر اتحاد کی ضرورت ہے اس کا ایک ذریعہ ہے، حج عبادات کا مرقع،دین کی اصلیت اور اس کی روح کا ترجمان ہے۔شریعت نے امت مسلمہ کو حج کی صورت میں اجتماعی تربیت اور ملت کے معاملات کا ہمہ گیر جائزہ لینے کا ایک وسیع وعریض پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ضلعی ناظمہ فوزیہ محبوب نے حج کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج کا پہلا اور ابتدائی سبق یہی ہے کہ مسلمان کا ہر عمل صرف اور صرف اللہ کے لیے خالص ہو جائے، ان کا سفر، ان کی محبت، ان کا مال خرچ کرنا،ان کی زندگیوں اور معاملات کا رخ سب کا سب اللہ کے لیے ہو،نہ کوئی طاغوتی طاقت ان کا مقصود ہو اور نہ ہی وہ دنیا کے۔طلبگار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حج بلا تفریق رنگ و نسل اورمسلک و قومیت تمام عالم کو امت کی وحدانیت کا سبق دیتا ہے۔حج مسلمانوں کے لیے ایک جامع تربیت گاہ کا درجہ رکھتا ہے اگر امت اس سے شعوری فائدہ اٹھا لے تو اس کی محکومیت غلبے میں بدل سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ کورونا کی عالمگیر وبا کے باعث فریضہ حج کومحدود کر دیا گیا ہے اس موقع پر ہمیں چاہیے کہ اپنے اعمال کاجائزہ لیں، دو رنگی و منافقت کی زندگی کو ترک کر دیں، اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کریں اور اس آزمائش سے نکلنے کی دعا کریں۔ آج جو ذلت و پستی امت مسلمہ کا مقدر ہے اس سے نجات کے لیے لازم ہے کہ حج کے اس آفاقی اور عالمگیر پیغام کو عام کیا جائے اور مسلمان حکمران استعماری قوتوں کے آ گے سجدہ ریز ہونے کے بجائے حقیقی قبلے کی جانب اپنا رخ پھیر لیں تاکہ ہماری زندگیوں سے شیطان کی عملداری اور ظلم کا خاتمہ ہو اور اللہ کا نظام رحمت غالب آجائے۔