بھارتی ریاست کرناٹک کی بی جے پی حکومت کی جانب سے دسویں جماعت کے نصاب سے ٹیپو سلطان سے متعلق اور دیگر اسلامی مضامین نکالنے کی تجویز پیش کی گئی تھی تاہم اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج پر تجویز التواء کا شکار ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا دی وائر اردو کے مطابق کرناٹک کی بی جے پی سرکار نے سوشل سائنس کی کتابوں سے کچھ ابواب ہٹانے کی متنازعہ تجویز پر فی الحال روک لگا دی ہے۔ ریاستی حکومت نے کوروناوائرس کے دوران دسویں جماعت کے نصاب کو کم کرنے کیلئے کورس سے ٹیپو سلطان، اُن کے والد حیدر علی، عسائیت اور اسلام سے متعلق مضامین کو نکالنے کیلئے تجویز رکجی تھی۔
اپوزیشن نے اس فیصلے کیخلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت چھوٹے تعلیمی سال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ایجنڈے کو بڑھانا چاہ رہی ہے۔
کانگریس کے چیف اور سابق وزیر ڈی کے شیوکمار کا کہنا تھا کہ بی جے پہ ٹیپو سلطان اور حیدر علی جیسی تاریخی شخصیات سے نفرت کرتی ہے اور اپنے ایجنڈے کو تاریخ میں جگہ دینا چاہتی ہے جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔