جماعت اسلامی کی ریلی پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے، سید عبدالرشید

295

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) رکن سندھ اسمبلی اور جماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبدالرشید نے جمعرات کو سندھ اسمبلی میں بھارت کے غا صابنہ قبضے اور ان پر وحشانہ مظالم کے خلاف متفقہ طور پر منظور کی گئی مذمتی قرارداد پر خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد آزادی کشمیر میں قربانیاں دینے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں،ہمارا کام قراردادوں پر عمل کرنے کے لئے عملی اقدمات اٹھانا ہے کشمیر کی آزادی کے لئے آئینی حدود میں رہتے ہوئے عملی جدوجہد کرنا ہوگی۔

سید عبد الرشید نے کہا کہ کشمیری کشمیر کی جدوجہد کے ساتھ پاکستان کی تکمیل کے لیے جدجہد کررہے ہیں۔ ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کے لیے صرف قرار داد تک محدود نہیں رہناچاہیے۔ بلکہ آگے بڑھ کر ہمیں عملی طور پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بچپن میں کشمیربنے گاپاکستان کانعرہ لگاتے تھے آج ہمارے بچے لگارہے ہیں۔یہ نعرہ لگاتے ہوئے ہماری 3 نسلیں گزر گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 30 برس سے جاری حق خود ارادیت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی اپنے زندگی کے 96 برس پاکستان کی تکمیل کے لیے جدوجہد میں گزار دیے ہیں ان کی جرأت کو دیکھتے ہوئے ہم پاکستانیوں کو بھی اسی جرأت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ سید علی گیلانی نے مظلوم کشمیریوں کے لیے عملی جدوجہد کی ہے اور آج تک کررہے ہیں میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہمارا کام قرار داد پیش کرنا نہیں ہے۔ قرار داد پیش کرنے کا کام اقوام متحدہ کا ہے۔ ہمارا کام کشمیریوں کے لیے میدان عمل میں نکل کر جدوجہد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے ایٹم بم اس لیے بنایا ہے کہ ہم اس کی چوکیداری کر تے رہیں گے۔ہم 6 ستمبر 14 اگست اور ایٹم دھماکہ کے دنوں کو ہر سال مناتے ہیں۔ کیا ہم صرف انہی دنوں کا منا نے، پریڈ دیکھنے جہازوں کا مظاہرہ دیکھنے کے لیے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 12لاکھ انڈین فوج کشمیرمیں اترای ہوئی ہیں اتنی بڑی تعداد میں فوج کی موجودگی بھی کشمیریوں کی جدوجہد کونہیں دباسکی ہے، انہوں نے کہا کہ آج اسمبلیاں قرارداد پاس کررہی ہیں، آئی ایس پی آر ایٹم سانگ رلیزکررہی ہے اس کااجرضرور ملے گاآج پاکستان میں مقبوضہ کشمیرکودکھایا جارہا ہے ہم یقین کرتے ہیں کہ صرف تقریروں اور دن منانے سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا۔

ہمارے ہاں ایٹم بم بنانے کے دن منائے جاتے ہیں اداروں سے کام لینا اہداف حاصل کرواناحکومتوں کا کام ہے سوال یہ ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے کیا کردارادا کیا ہے اقوام متحدہ کشمیریوں کے حق خودارادیت پر چارقرارداد پاس کرچکا ہمارے حکمرانوں نے اس پرعمل کے لئے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے ہماراکام صرف قراردادیں منظورکرنا نہیں ان پرعمل کروانا ہے۔

سید عبد الرشید نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی ریلی میں دھماکہ دہشت گردی ہے یہ ریلی جاری رہیگی،کشمیریوں کا ساتھ دینے سے کوئی بھی بزدلنہ کاروائی ہمیں نہیں روک سکتی ہم اس دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔