مظفر آباد ( خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے غیر آئینی و غیر انسانی اقدامات، جبر، شہری آزادیوں کو سلب کرنے والے فوجی محاصرے اور وادی کی حیثیت بدلنے کا ایک سال مکمل ہونے پر آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں5 اگست کو یوم استحصال کے طور پر منایا گیا، مودی سرکار کے غیر قانونی اقدام کیخلاف آزاد کشمیر بھر میں مظاہرے کیے گئے۔ میرپور، کوٹلی میں بھی ریلیاں نکالی گئیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرمشن میں یادداشت پیش کی۔ ’’یوم استحصال‘‘پر آزاد کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ، صبح 10 بجے سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔وزیراعظم آزاد کشمیر کی سربراہی میں سیاسی قیادت نے اقوام متحدہ مبصر مشن تک احتجاجی ریلی نکالی اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو احتجاجی قرارداد پیش کی۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجافاروق حیدر خان نے کہا کہ مودی سب کے لیے خطرہ ہے، اس کے عزائم کھل کر سامنے آ رہے ہیں،بھارت جبر ظلم کے تحت کشمیری عوام کو نہیں دبا سکتا ، پاکستان مسئلہ کشمیر کی بھر پور نمائندگی کے ساتھ اب جارحانہ پالیسی اختیار کرے۔ مظفرآباد میں بھی منقسم کشمیری خاندانوں نے بھارت کے خلاف ریلی نکالی، جس میں شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ شرکاء نے کہا کہ کشمیری کسی بھی قیمت پر بھارت سے آزادی حاصل کر کے دم لیں گے ، ریلی میں شریک نوجوانوں نے ہاتھوں میں زنجیریں پہن رکھی تھی۔ میرپور آزاد کشمیر میں بھمبر، برنالہ ،ڈڈیال، چکسواری، اسلام گڑھ میں بھی ریلیاں نکالی گئیں ، وکلا نے کچہری سے چوک شہیداں تک ریلی نکالی ، سیاہ پرچم اٹھائے وکلاآزادی کے نعرے لگاتے رہے۔کوٹلی میں بھی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمر اعظم کی قیادت میں ریلی شہر کا چکر کاٹتی ہوئی کچہری پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔