سری نگر، مظفر آباد، اسلام آباد (خبر ایجنسیاں)بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ پر مکمل ہڑتال رہی ۔ یوم آزادی کی تقریبات کی کامیابی کے لیے سری نگر کو فوجی چھاونی میں بدل دیا گیا تھا۔ پورے شہر کو سیل اور گلیوں اور کوچوں میں بھارتی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔لالچوک کی طرف جانے والی شاہراوں پر کانٹے دار تار نصب کرکے گاڑیوں کی آ مدرفت کو روک دیا گیا تھا ۔کے پی آئی کے مطابق سونہ وار کے کرکٹ اسٹیڈیم فورسز ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں لیا تھا۔اسکے باہر سے گزرنے والی سڑک پر عارضی بنکر قائم تھے جن میں فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سرینگر میں داخل ہونے والے 4بڑی شاہراہوں زکورہ کراسنگ، رام باغ، پارم پورہ اور پانتھ چوک کے نزدیک پولیس نے خصوصی ناکے بٹھائے گئے تھے۔ سرینگر میں شیر کشمیرسٹیڈیم سرینگر میں تقریب منعقدہوئی لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا مارچ پاسٹ پر سلامی لی ۔اسٹیڈیم کے ارد گرد بھی پولیس وفورسز کے حصار قائم کئے گئے تھے ۔ اسٹیڈیم کی طرف جانے والی شاہراوں پر چیکنگ پوائنٹ قائم کیے گئے ہیں، شارپ شوٹرس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہیں، سی سی ٹی وی کیمرو ں کے ذریعے لوگوں کی نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھی گئی۔بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے خلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالیں۔مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کے اعلان کے بعد بھارتی انتظامیہ نے غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا۔ موبائل سروس اور انٹرنٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے ۔۔ حریت رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے بھارت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں یوم جمہوریہ منانے کا حق نہیں رکھتا۔قابض بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے متوقع احتجاج کو روکنے کے لیے حفاظت کے نام پر انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔ سری نگر سمیت دیگر تمام شہروں و علاقوں میں فوج اور دیگر سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے علاوہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام نے بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منایا۔ مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے موقع پر مکمل ہڑتال رہی جبکہ آزاد کشمیر بھر میں بھارت کے خلاف احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوئے اور بھارتی پرچم نذر آتش کیے گئے۔ اسلام آباد میںحریت کانفرنس نے بھارتی ہائی کمشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مبذول کرانا تھا، احتجاجی مظاہرے میں حریت کانفرنس کے قائدین نے شرکت کی جب کہ احتجاج کے ذریعے بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا گیا۔