تھیوفریسٹس کا زمانہ 300 قبل مسیح کا ہے۔ اس کا تعلق یونان سے تھا اور اس کی فراہم کردہ نباتات کے بارے میں بیش بہا معلومات کی بنا پر اسے علمِ نباتات کا بانی کہا جاتا ہے۔
تھیو فریسٹس کی نباتات کے رنگ و روپ، ان کی اندرونی ساخت و کارکردگی، اقسام، اور نقصان و فوائد سے متعلق لکھی گئی 6 جلدوں پر مشتمل کتاب Enquiry Into Plants کو نباتاتی علوم کا اہم ذخیرہ مانا جاتا ہے۔
اس کتاب میں 300 سے زائد مختلف اقسام کے شجر کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں وہ پودے بھی شامل ہیں جو سکندرِ اعظم ایشیاء سے اپنے ساتھ لایا تھا۔