اسرائیل نے ابو ظہبی کے ولی عہد کو دورے کی دعوت دے دی

305

 

ابوظبی/ مقبوضہ بیت القدس (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی صدر رووین ریولین نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کو یروشلم کے سرکاری دورے کی دعوت دے دی ہے۔اسرائیلی صدر نے ابوظہبی کے ولی عہد کو عربی زبان میں بھیجے گئے دعوت نامے کی ایک تصویر کے ساتھ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھاکہ بہت پرامید ہوں کہ ہم دونوں ممالک کے درمیانطے پانے والے معاہدے سے ہمارے خطے کو آگے بڑھنے میں مدد ملے
گی اور ساتھ ہی مشرق وسطیٰ کے باشندوں کے لیے استحکام اور اقتصادی خوشحالی میں بھی اضافہ ہو گا۔علاوہ ازیں اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کے لیے پروازوں کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ براہِ راست پروازوں چلانے کی تیاری کی جا رہی ہے اور یہ پروازیں سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تل ابیب سے دبئی اور ابوظبی کے لیے براہِ راست فلائٹس چلائی جائیں گی جس کے بعد پروازوں کا متوقع دورانیہ 3گھنٹے رہ جائے گا۔ اُن کے بقول وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ سیاحت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں وسیع مواقع دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ امارات سے تاریخی معاہدہ فلسطینیوں کے ساتھ امن کے فروغ میں معاون ثابت ہو گا۔مزید برآں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے براہ راست ٹیلی فونک رابطوں کا آغازکر دیا ہے۔دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کو فون پرتاریخی معاہدے پرمبارکباد پیش کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کہا کہ اس نے ابوظبی میں ایران کے ناظم الامور طلب کیا ہے اور ایرانی صدر حسن روحانی کی تقریر کے جواب میں انہیں “سخت الفاظ میں میمو” دیا ہے ۔اماراتی جہاں وزارت خارجہ نے روحانی کی تقریر کو ناقابل قبول اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلیجی عرب خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین مضمرات ہوں گے ۔علاوہ ازیں خلیج تعاون کونسل نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے امارات کو دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔