کوئٹہ/ اسلام آباد/ پشاور (نمائندہ جسارت/ مانیٹرنگ ڈیسک/خبر ایجنسیاں) بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے12 اگست کے بعد صوبے میں کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیسز میں اضافے پر دوبارہ لاک ڈائون لگایا جا سکتا ہے عوام سے اپیل ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل درآمد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ دریں اثنا حکومت بلوچستان نے تمام سرکاری دفاتر میں بغیر ماسک کے داخلے پر پابندی عاید کردی۔ منگل کو بلوچستان حکومت نے ایک اور نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں سول سیکرٹریٹ اور دیگر دفاتر میں داخلے کے لیے فیس ماسک پہننے کو لازمی قرار دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ادھر پشاور میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر مزید 4 علاقوں میں مائیکرو لاک ڈائون لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حیات آباد، انور اسد کالونی اور او پی ایف کالونی کے4 محلوں میں (آج) بدھ کو دن 2 بجے سے لوگوں کی نقل و حمل اور مساجد میں 5 افراد سے زاید کی باجماعت نماز کی ادائیگی پر پابندی عاید کردی گئی ہے تاہم اشیائے ضروریہ، ادویات کی دکانیں اور تندورکھلے رہیں گے‘ لاک ڈائون کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔ علاوہ ازیں ملک میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 89 ہزار 606 ہے جس میں سے 2 لاکھ 69 ہزار 87 صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 184 کا انتقال ہوا ہے۔ 24 گھنٹے کے دوران 617 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور 15 مریض جاں بحق ہوگئے۔ کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 633 ہے۔ سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 243 نئے کیسز اور 9 اموات کی تصدیق ہوگئی۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 56کیسز سامنے آئے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ صوبے میں کسی موت کی تصدیق نہیں ہوئی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 12 مریض سامنے آئے۔ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا کے 122 نئے کیسز کی تصدیق کی۔ محکمہ صحت بلوچستان نے وبا کے مزید 26 کیسز رپورٹ کیے ہیں ۔گلگت بلتستان میں کورونا وائرس نے مزید 16 افراد کو متاثر اور ایک شخص کی جان لے گیا۔ آزاد کشمیر میں مزید 3 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔