پی ٹی آئی حکومت کی ناکامیوںکے 2سال‘ عوام بدحال

140

کراچی/لاہور/اسلام آباد/پشاور(اسٹاف رپورٹر+ نمائندگان جسارت)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت 2سال مکمل ہوگئے۔اس عرصے میں عوام ماضی کی حکومتوں سے زیادہ بدحال ہوئے۔ معیشت تباہ، ہوشربامہنگائی،ریکارڈبے روزگاری، اداروںمیں کرپشن، یوٹرن ہی یوٹرن، مافیاکاراج اورمیڈیا پرپابندیاںدیکھنے کو ملیں۔وفاقی ادارہ شماریات نے حکومت کے 2سال مکمل ہونے پر مختصر رپورٹ جاری کی ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے سستی اشیاء کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور 2 سال کے دوران مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق 2 سال میں آٹے کی فی کلو اوسط قیمت میں 12 روپے اضافہ ہوا جس سے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی اوسط قیمت میں 331 روپے کا اضافہ ہوا جب کہ 2 سال میں چینی کی اوسط قیمت فی کلو 40 روپے بڑھ گئی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2 سال میں دال مسور 38 روپے، دال مونگ 115 روپے، دال ماش 95 روپے، دال چنا 19 روپے، چاول 13 روپے اور دودھ 17 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا۔اس کے علاوہ چھوٹے گوشت کی قیمت میں184، بڑے گوشت کی قیمت میں 95 روپے اضافہ ہوا۔2 سال کے اندر آلو کی قیمت دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی، آلو کی قیمت 35روپے فی کلو بڑھی، لہسن 103روپے مہنگا ہوا اور 2 سال میں 200 گرام چائے 26 اور دہی 17 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔علاوہ ازیں انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے حکومت کے 2سال مکمل ہونے پر عوامی سروے کیا ہے۔جس عوام سے حکومتی کارکردگی کے بارے میں ان کی رائے معلوم کی گئی ہے۔ سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عوام نے مہنگائی، بیروزگاری میں اضافہ، کابینہ میں برے ارکان کی موجودگی، کرپشن اور یوٹرن لینے پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب اپوزیشن نے 2 سال مکمل ہونے پر پی ٹی آئی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کا 2 سالہ دور بلا امتیاز تباہی رہا، خارجہ پالیسی سے لے کر معیشت تک حکمرانوں کی بدانتظامی نے عوام کی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ کیا، عوام سیاسی انجینئرنگ کے اس ناکام تجربے کی بھاری قیمت ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018 ء میں جی ڈی پی 5.8 فیصد تھی لیکن 2020 ء میں جی ڈی پی منفی 0.45 فیصد ہونے سے لاکھوں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ غربت کے جہنم میں جاچکے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھاکہ چینی، گندم اور ادویات کی قیمتیں دگنی ہوچکی ہیں، فی کس آمدنی میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے۔علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ 2 سال میں عمران خان نے تاریخ کی بدترین معیشت دی، کشمیر سے سعودی عرب تک خارجہ پالیسی ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں،بے روزگاری بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور عمران خان کے 2 برس کے اقتدار میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پہلے سے زیادہ کرپشن ہوئی۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے پی ٹی آئی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی 2 سال دراصل تباہی کے 2 سال ہیں کیونکہ ان 2 سالوں میں ملک کو تباہی کے دہانے کھڑا کردیا گیا ہے، ملکی معیشت بدترین صورتحال اختیار کرچکی ہے جبکہ داخلہ و خارجہ پالیسی بھی مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے۔انہوںنے کہا کہ 2 سال کے دوران جمہوریت کے خلاف سازشوں میں مزید تیزی آئی اور 18ویں آئینی ترمیم پر بھی کئی حملے ہوئے، 50لاکھ گھر دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ چکے ہیں بلکہ غربت نے لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سوال پوچھتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریاںکہاں ہیں؟ لاکھوں لوگ روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے، 2وقت کی روٹی ملنا مشکل ہوچکی ہے۔ موجودہ حکومت کا بڑا نعرہ کرپشن کے خلاف کارروائیاں تھیں جبکہ اپوزیشن کو کرپٹ کرپٹ کہنے والے خود سب سے بڑے کرپٹ نکلے کیونکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران نیازی کے دور حکومت میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔