حیدرآباد ( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم اور صوبوں کے امور میں وفاق غیر سنجیدہ چھیڑ چھاڑ کے منفی عزائم ترک کرے اور آئین کی حدود کے مطابق تمام امور پر عمل درآمد کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر آباد میں انتخابی کنونشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاق اور صوبے آئینی ذمے داری پوری کریں اور با اختیار بلدیاتی نظام دیں۔ وفاق کراچی کے عوام کے ساتھ ظالمانہ اور بھونڈا طرز حکمرانی بند کریں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالم اسلام انتشار کی وجہ سے امریکا، یورپ، آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے نرغے میں ہے۔ عالمی استعماری قوتیں اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جہاں اور جب چاہتی ہیں اسلامی ممالک کا بازو مروڑ کر اپنا ٹھپا لگوا لیتی ہیں۔ مسلم دنیا کی فلسطین سے دستبرداری اور صہیونی طاقت کے سامنے سرنڈر بڑا المیہ اور مسلم دنیا کے لیے طویل عرصے کی تباہی کا سودا ہوگا۔ اسلامی ممالک کا سربراہی اجلاس عالم اسلام کے وقار، بقا اور استعماری قوتوں کی مزاحمت کے لیے ناگزیر ہے۔ اسلامی دنیا میں عرب و عجم، شیعہ سنی تقسیم اور فرقہ ورانہ شدت کی آگ بھڑکائی جارہی ہے، پاکستان کے علما و مشائخ اس آگ کو ٹھنڈا کریں گے۔ ماہ محرم کا تقدس اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانی پوری ملت اسلامیہ کا مشترکہ اثاثہ ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سندھ اور پورے ملک میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں نااہلی کی وجہ سے ناکام ہیں، عوام غربت، مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت اور بلدیاتی حقوق سے محروم ہیں۔ 73 سال سے جاری نظام عوام اور قومی سلامتی کے لیے خطرناک شکل اختیار کر گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی اور عام انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی، ملک بھر میں رابطہ عوام مہم چلے گی، عمران خان سرکار کے حالات کی بہتری کے اعلانات ہوائی فائرنگ اور عوام کے زخموں پر تیزاب ڈالنے کے مترادف ہے۔ بحرانوں کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی جیسی منظم جماعت قومی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں لیاقت بلوچ نے سید منور حسن مرحوم کی رہائش گاہ پر ان کے بیٹے سید طلحہ اور عائشہ منور سے سابق امیر جماعت اسلامی کی وفات پر تعزیت اوردعائے مغفرت اور معروف شاعر پروفیسر عنایت علی خان، سینئر صحافی اطہر ہاشمی اور ہارون احمد کی وفات پر تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔