ٹرمپ سے عافیہ کے لیے بھی بات کی جائے

271

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آجکل مجرموں پر مہربان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی آئین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہو غیر قانونی طور پر1872میں ووٹ ڈالنے والی خاتون کی سزا سو سال بعد معاف کردی اس رحمدلی پر سو دفعہ قربان ہونے کو جی چاہ رہا ہے ، یقینا یہ علامتی معاملہ ہے لیکن سابق صدر( بش) کے دور میں ایک ملامتی فیصلے میں جعلی عدالت نے پاکستانی قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو چھیاسی برس کی سزا سنائی تھی دنیا نے کچھ دن شور کیا پھر سب سوگئے ، اب ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت صدارت کے انتخاب کی خاطر خواتین کے حقوق کا پرچار شروع کیا ہے اگر اس سے کوئی مناسب فورم کوئی وزیر اعظم کوئی صدر کوئی آرمی چیف ڈھنگ سے بات کرلے تو اس بات کا امکان ہے کہ عافیہ رہا ہو جائے !!! ٹرمپ اس قدر نرمی پر اتر آئے ہیں کہ خبریں لیک کرنے والے سنیڈن کو بھی معاف کرنے پر تیار ہیں ، یہ لوگ تو ان کے بڑے مجرم تھے امریکا میں 1920 تک عورتوں کو ووٹ ڈالنے کا حق ہی نہ تھا قانون کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو سزا ہوء تھی یہ امریکی قانون کی سنگین خلاف ورزی تھی امریکا کے اہم راز افشا کرنا بھی بڑا جرم تھا لیکن ٹرمپ سب کو معاف کرنے پر تیار ہیں تو عافیہ کا معاملہ تو سب سے الگ ہے اس پر کوئی جرم ثابت ہی نہیں ہوا اسکو چھیاسی برس کی سزا سنادی گئی۔سوال یہ ہے کہ اب کیا کیا جائے عافیہ کے لیے آواز کون اٹھائے گا۔صدر ٹرمپ سے بات کرنی ہے بس !!! یہ بس ہمارے حکمرانوں کے بس میں نہیں ہے ، تو پھر کون؟؟ او آی سی ؟ اقوام متحدہ اسلامی ممالک، نہیں کوئی نہیں اس کام کیلئے یوروپ یا امریکا ہی کی کوئی تنظیم صحیح قدم اٹھا سکتی ہے بس ایک پرفیکٹ کلک اور عافیہ پاکستان میں ہوگی یہ کام ترک صدر اردوان سے لیا جا سکتا ہے انہیں بھی اپنے لئے ہمدردی اور تقویت چاہئے یہ کام کر کے اردوان کو پوری امت کا اعتماد ملے گا۔