توشہ خانہ ریفرنس:نوازشریف نے اشتہاری قرار دینے کیخلاف درخواست واپس لے لی

73

اسلام آباد‘لاہور(آن لائن+نمائندہ جسارت)اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامرفاروق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی طرف سے اشتہار جاری کرنے کیخلاف سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست واپس لیے جانے پر نمٹادی۔گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل بیرسٹر جہانگیرجدون اور دیگر عدالت پیش ہوئے ۔عدالت نے استفسار کیاکہ کیانواز شریف ضمانت پر ہیں؟ جس پر بیرسٹر جہانگیرجدون نے کہاکہ ہمیں ہدایت ملی ہیں کہ درخواست واپس لے لیں
،عدالت سے استدعاہے کہ ہماری درخواست واپس کرنے کی استدعا منظور کی جائے،جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست نمٹادی۔علاوہ ازیںلاہور کی احتساب عدالت نے جوہر ٹاؤن میں پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں نامزد نواز شریف کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج اسد علی نے نواز شریف کی طرف سے معروف کاروباری شخصیت و نجی اخبار کے مالک میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹاؤن میں غیر قانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ ریفرنس کیس کی سماعت کی۔ سماعت پر پولیس کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ہم نواز شریف کے وارنٹ لے کر ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن گئے تھے نواز شریف وہاں نہیں ہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو صرف نواز شریف کی ایک ہی رہائش گاہ کا علم ہے، پولیس کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ جاتی امرا کا بھی علم ہے لیکن ہم وہاں نہیں گئے، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ پولیس کے سینئر افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جبکہ ملزم میر شکیل الرحمن کو کورونا وائرس کے خدشات کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ نواز شریف پر بطور وزیر اعلیٰ پنجاب وچیئرمین ایل ڈی اے میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹائون میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف، فواد حسن فواد ،احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہان کو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق سیکرٹری وزیر اعلیٰ پنجاب فواد حسن فواد کو حاضری سے استثنا دے رکھا ہے۔ ادھرلاہورکی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زاید اثاثہ جات ریفرنس کی جانچ پڑتال مکمل کر لی۔احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر باقاعدہ سماعت آج جمعہ سے کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کے روبرو نیب کی جانب سے شہباز شریف اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ شہباز شریف ،حمزہ شہباز سمیت 16 ملزمان کے خلاف ریفرنس 55 جلدوں پر مشتمل ہے جس میں شہباز شریف ،سلمان شہباز ،حمزہ شہباز، رابعہ شہباز ،نصرت شہباز ، نثار احمد ،شاہد رفیق ،یاسر مشتاق ،محمد مشتاق ،آفتاب محمود ،محمد عثمان ،طاہر نقوی،قاسیم قیوم ،فاضل داد عباسی اور علی احمد کو نامزد کیا گیا ہے۔شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف 4 ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں ،وعدہ معاف گواہ بننے والوں میں شاہد رفیق ،یاسر مشتاق ،محمد مشتاق اور آفتاب محمود شامل ہیں۔ ریفرنس میں سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔حمزہ شہباز گرفتار اور شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔