ایک لڑکی کے پھول توڑنے پر 40 فیملیوں کا سماجی بائیکاٹ

515

اڑیسہ: دو مہینے پہلے 15 سالہ لڑکی جو کہ دلت فیملی سے تعلق رکھتی تھی، نے ضلع ڈھینکانال کے کانتیو کتینی گاؤں میں اشرافیہ فیملی کے ایک باغ سے پھول توڑا تھا جس پر مقامی پنچائیت نے گاؤں میں موجود 40 دلت فیملیوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بھارتی نیوز ایجنسی دی وائر اردو کے مطابق کانتیو کتینی گاؤں میں 800 فیملیاں آباد ہیں جس میں سے 40 دلت کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔

دو ماہ قبل دلت سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ لڑکی نے گاؤں میں موجود اشرافیہ فیملی کے آنگن سے پھول توڑا تھا جس پر گاؤں کے سربراہ نے 40 دلت فیملیوں کا سماجی بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا جو تاحال جاری ہے تاہم اب مقامی دکانداروں نے متاثرہ خاندانوں کو راشن دینا بھی بند کردیا ہے جبکہ اسکولوں اور سماجی پروگراموں میں بھی حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے۔

فیملی کے ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں راشن کیلئے 5 کلومٹر دور سفر کرکے جانا پڑتا ہے۔ فیملی نے بتایا کہ ہم نے اس واقعے کے بعد معافی بھی مانگ لی تھی تاہم بیٹھک میں ہمارا سماجی بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو تاحال جاری ہے۔