کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ نے سندھ پولیس کے مزید 19 افسران و اہلکاروں کو براہ راست کراچی میں تقرر کرکے کراچی پر مزید سندھی افسران کا بوجھ ڈالا دیا ہے ۔ جن پولیس والوں کا کراچی میں تبادلہ کیا گیا ہے ان سب کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات بھی جاری تھیں ۔حکومت سندھ کے محکمہ پولیس کے 21 اگست کو جاری کیے جانے والے آرڈر کے مطابق سندھ کے مختلف شہروں میں تعینات پولیس افسران کو کراچی پولیس آفس میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ جن پولیس افسران کے تبادلے کیے گئے ہیں ان میں انسپکٹر ابیلو بگھوار ، سب انسپکٹر قمر عباس لند ، انسپکٹر احسان مہر ، ہیڈ کانسٹبل فتح محمد ،سب انسپکٹر ہدایت اللہ ، سب انسپکٹر امان اللہ سومرو ، پولیس کانسٹبل رحیم کھوسو ، ہیڈ کانسٹبل نبی داد رند ، پولیس انسپکٹر امجد شاہ ، اے ایس آئی امداد علی شاہ ، پولیس کانسٹبل فضل رحمان ، سب انسپکٹر آصف رضا مری ، سب انسپکٹر ہاشم بروہی ، ایس ایچ او دھابیجی ممتاز بروہی ، ایس ایچ او گھارو علی دھامرو ، انچارج سی آئی اے سجاول مشتاق براہمانی ، اے ایس ائی کریم کمہار ، اے ایس آئی کریم کمہار اور گل حسن لغاری اور انسپکٹر محمد بخش مجیدانو سامل ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام افسران اور اہلکار دیہی علاقوں کے کوٹے پر سندھ پولیس میں ملازمتیں حاصل کی تھیں ۔قوانین کے ان کی تقرری کسی دیگر اضلاع میں نہین کی جاسکتی مگر مسلسل اندورن سندھ کے پولیس افسران اور اہلکاروں کی تقرریاں کراچی میں کی جارہی ہیں ۔مذکورہ تقرریوں پر سندھ اسمبلی کے رکن خواجہ اظہار نے ایک ٹیوٹ میں بتایا ہے کہ مذکورہ تمام اہلکاروں پر مختلف الزامات کے تحت انکوائری کی جارہی تھین ۔ #