اندرون سندھ سے مزید 19 پولیس افسران و اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

97

کراچی (نمائندہ جسارت) حکومت سندھ نے سندھ پولیس کے مزید 19 افسران و اہلکاروں کا براہ راست کراچی میں تقرر کرکے کراچی پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ جن افسران واہلکاروں کا کراچی تبادلہ کیا گیا ہے ان سب کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات بھی جاری تھیں۔ 21 اگست کو جاری کیے جانے والے آرڈر کے مطابق سندھ کے مختلف شہروں میں تعینات پولیس افسران کو کراچی پولیس آفس میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جن پولیس افسران کے تبادلے کیے گئے ہیں ان میں انسپکٹر ابیلو بگھوار، سب انسپکٹر قمر عباس لوند، انسپکٹر احسان مہر ، ہیڈ کانسٹبل فتح محمد ،سب انسپکٹر ہدایت اللہ، سب انسپکٹر امان اللہ سومرو ، پولیس کانسٹیبل رحیم کھوسو ، ہیڈ کانسٹیبل نبی داد رند ، پولیس انسپکٹر امجد شاہ ، اے ایس آئی امداد علی شاہ ، پولیس کانسٹیبل فضل رحمن، سب انسپکٹر آصف رضا مری ، سب انسپکٹر ہاشم بروہی ، ایس ایچ او دھابیجی ممتاز بروہی، ایس ایچ او گھارو علی دھامرو ، انچارج سی آئی اے سجاول مشتاق براہمانی ، اے ایس آئی کریم کمہار اور گل حسن لغاری اور انسپکٹر محمد بخش مجیدانو شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام افسران اور اہلکار دیہی علاقوں کے کوٹے پر سندھ پولیس میں ملازمتیں حاصل کی تھیں۔قوانین کے ان کا تقرر کسی دیگر اضلاع میں نہیں کی جاسکتی مگر مسلسل اندرون سندھ کے پولیس افسران اور اہلکاروں کی تقرریاں کراچی میں کی جارہی ہیں۔ مذکورہ تقرریوں پر سندھ اسمبلی کے رکن خواجہ اظہار نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ مذکورہ تمام اہلکاروں پر مختلف الزامات کے تحت انکوائری کی جارہی تھیں۔