مظفرآباد (آن لائن) آزاد کشمیر پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی عبدالرشید ترابی کی زیر صدار ت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی۔ کمیٹی نے محکمے کی جانب سے ورکنگ پیپر کو اپ ڈیٹ نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اس قدر غفلت ناقابل قبول ہے۔پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر منصور قادر ڈار نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہجب فائنل ہوتا ہے تب ممکن ہی نہیں کہ کمی بیشی کے بغیر ہو۔ منصوبے کے دوران جب آڈٹ ہوتا ہے تو آڈٹ پیرا بن جاتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مختلف چھوٹے چھوٹے آئٹمز مختلف اوقات میں ایمرجنسی کی صورت میں خرید کیے جاتے ہیں، دوران آڈٹ، آڈٹ ٹیم ٹوٹل کر کے مجموعی رقم پر آڈٹ پیرا بنا دیتی ہے۔ اس حوالے سے کمیٹی نے کہا کہ محکمہ کا یہ مؤقف قابل پزیرائی نہیں ، چاہیے تو یہ کہ ابتدا میں ہی اس طرح کے امور کی انجام دہی کے لیے باقاعدہ پرویژن رکھی جانی چاہیے۔ جہاں قواعد سے ہٹ کر عمل سامنے آئے گا وہاں آڈٹ پیرا بنے گا۔رکن پبلک اکائونٹس کمیٹی ملک محمد نواز نے واضح کیا کہ گریٹر واٹر سپلائی اسکیم کوٹلی میں استعمال ہونے والے پائپ انتہائی ناقص ہیں۔اسکے علاوہ کمیٹی نے نئے بننے والے میرپور ریسٹ ہائوس میں ناقص مٹیریل استعمال ہونے پر بھی محکمہ کی باز پرس کی اور ہدایت کی کہ مانیٹرنگ کے عمل میں ہر لحاظ سے بہتری لائی جائے تاکہ قومی خزانہ سے مکمل ہونے والے منصوبے تصریحات کے مطابق ہوں اور معیار میں کوئی کمی نہ رہے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ ریکوری کے عمل میں تیزی لائی جائے ۔کمیٹی کا اجلاس آج بھی جاری رہے گا۔