حکومتی نا اہلی کے باعث سرجانی تین دن سے پانی میں ڈوبا ہے ،حافظ نعیم

110

کراچی(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی نااہلی کے باعث شہر کے برساتی نالوں کی صفائی، سیوریج اور گندے پانی کی نکاسی کا نظام خراب ہونے سے سرجانی 3 دن سے پانی میں ڈوبا ہوا ہے ، مکین شدید مشکلات اور پریشانی کا شکار ہیں، غریبوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ،علاقہ مکین بارش اور گٹرکے پانی میں رہنے کے باعث بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں،صفائی کے ذمے دار ادارے اور منتخب نمائندے صرف نمائشی اقدامات کرنے اور فوٹو سیشن تک محدود ہیںاور اب بھی علاقے میں نکاسی آب کے حوالے سے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے سرجانی ٹائون سیکٹر 4بی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،علاقہ مکینوں نے الخدمت کی عوامی ریلیف کی سرگرمیوں کو سراہا ۔ اس موقع پرامیر ضلع شمالی محمد یوسف اور سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے گھٹنوں گھٹنوں پانی میں جاکر علاقہ مکینوں سے گلیوں میں ملاقات کی اور الخدمت رضا کاروں کو امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی اور الخدمت نے سب سے پہلے اور آگے بڑھ کر بارش متاثرین کی مدد کی ، متاثرین کو کھانا ، پانی فراہم کیا ، الخدمت کے رضاکاروں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر لوگوں کو ڈوبنے سے بچایااور شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ، جماعت اسلامی اور الخدمت کے کارکن میدا ن عمل میں موجودہیں ، لیکن منتخب حکومت کہاں ہے ؟ حکومت الزام تراشیوں کے سوا کچھ نہیں کر رہی ۔ انہوںنے مزید کہاکہ بارش متاثرین کا پرسان حال کوئی نہیں ہے،وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی قیادت کی کھینچا تانی اور نا اہلی سے 3کروڑ کی آبادی کا شہر مسائلستان بن گیاہے، موجودہ حکمران پارٹیوں کی ناکامی کے بعداب قوم کے پاس صرف جماعت اسلامی کی صورت میں ایک ہی آپشن موجود ہے،شہر کراچی کو مئیر عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان جیسی دیانت دار قیادت کی ضرورت ہے جو شہر کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت شہر میں موجود نالوں پر تجاوزات کا کہہ کر اپنی جان نہیں چھڑا سکتی ، نالوں پر قبضہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم دور میں ہوا ہے ،وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی سے عوام پریشان ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ اگلی بارش سے قبل علاقے کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات کریں ، بلدیاتی حکومت اور افسران صرف لوٹ کھسوٹ کرنے میںمصروف ہیں اورمیئر کراچی اختیارات نہ ہونے کا رونا رونے کے بجائے کے ایم سی کے عملے کو امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے احکامات دیں ۔