قنبر علی خان،پنہوارو شاخ کےآباد گاروں کا پانی کی قلت کیخلاف احتجاج

50

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) وارہ بیراج سے نکلنے والی پنہوارو شاخ کے سیکڑوں آبادگاروں اور مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں کے کارکنوں نے قنبر میں پنہوارو شاخ میں زرعی پانی کی شدید مصنوعی قلت پر چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج کی مبینہ کرپشن اور نااہلی کیخلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرکے قومی شاہراہ قنبر لاڑکانہ روڈ پر ٹائروں کو نذر آتش کرکے دھرنا دیا، جس سے دونوں طرف چلنے والی ٹریفک کی آمدو رفت چار گھنٹے تک مکمل طور پر بلاک ہوگئی۔ اس موقع پر نادر ٹوٹانی، محمد عرس کوری، لالا واجد علی گوپانگ، آصف جویو، ساجد انصاری اور سہراب میمن سمیت دیگر آبادگاروں و مختلف سیاسی عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف پورا ملک سیلاب کی لپیٹ میں ہے تو دوسری جانب قنبر میں وارہ بیراج سے نکلنے والی پنہوارو شاخ میں ریت اڑ رہی ہے اور قنبر کے غریب آبادگار زرعی پانی کی مصنوعی قلت کیخلاف گزشتہ دوماہ سے مسلسل سراپا احتجاج ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کے منظور نظر جیالے چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج ارشاد میمن نے کروڑوں روپے کی میگا کرپشن کرکے پوری پنہوارو شاخ بااثر سیاسی زمینداروں کے حوالے کردی ہے جو زرعی پانی مختلف مقامات سے چوری کرکے اپنی ہزاروں ایکڑ غیر آباد زرعی اراضی آباد کررہے ہیں جبکہ اس کے برعکس غریب اور بے پہنچ افراد کی ہزاروں ایکڑ زمینیں زرعی پانی نہ ملنے کی وجہ سے مکمل طور پر سوکھ کر بنجر بن رہی ہیں اور ان کا کروڑوں روپے کا خریدا گیا دھان کا بیج، کھاد اور دیگر زرعی اخراجات تباہ ہورہے ہیں جبکہ وقت پر زرعی پانی نہ ملنے سے دھان کے فصل کا وقت بھی گزرتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام تر صورتحال کے ذمے دار پی پی کے جیالے چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج اور ان کا مقامی عملہ ہے، جن کی آشیر باد سے پنہوارو شاخ کا تمام نہری پانی مقامی آبپاشی عملہ چوری کرکے پی پی کے منتخب ایم این ایز اور ایم پی ایز اور ان کے دیگر بااثر سیاسی زمینداروں و جیالوں کو فراہم کررہا ہے، جن میں آبپاشی عملہ کروڑوں روپے کی زرعی پانی کی چوری کرنے کی میگا کرپشن میں بھی ملوث ہے۔ مقررین نے کہا کہ اس سے پہلے آبپاشی انجینئرز اور ان کا عملہ صرف واٹر کورسز کا زرعی پانی چوری کرکے بااثر زمینداروں کو فراہم کرتے تھے، اب تو حالت یہ ہوگئی ہے کہ پوری کی پوری پنہوارو شاخ کا تمام تر زرعی پانی چوری کرکے بااثر سیاسی زمینداروں کے حوالے کیا گیا ہے، جس سے وہ اپنی غیر آباد زمینیں آباد کررہے ہیں جبکہ غریب افراد کے لیے جان بوجھ کر زرعی پانی کی مصنوعی قلت پیدا کرکے ہماری زمینوں کو ایک سوچی سمجھی سازش اور پلاننگ کے تحت بنجر بنانے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ سیاسی پوزیشن کے حامل بااثر زمیندار کوڑیوں کے داموں ان کی زرعی اراضی کو خرید سکیں۔ مظاہرین نے چیف جسٹس عدالت عظمیٰ، وزیر اعظم پاکستان اور چیئرمین نیب سے پرزور مطالبہ کیا کہ قنبر میں وارہ بیراج سے نکلنے والی پنہوارو شاخ میں زرعی پانی کی شدید مصنوعی قلت، چوری، اور بااثر سیاسی زمینداروں کو نہری پانی فراہم کرنے کا سخت نوٹس لے کر چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج اور آبپاشی افسران کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کرکے غریب آبادگاروں کی زرعی اراضی کو بنجر ہونے سے بچایا جائے۔