سرینگر (صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے محرم کے باوجود ریاستی دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے ضلع شوپیاںمیں نام نہاد تلاشی آپریشن کے دوران4کشمیری نوجوانوں کو شہید جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا۔ شہید نوجوانوں میں البدر کے ضلع کمانڈر شکور پرے اور سہیل بھٹ شامل ہیں۔آپریشن کے دوران علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی۔ علاوہ ازیں سری نگر میں گزشتہ 33برس سے 8 محرم کے مرکزی جلوس پر عاید پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نوجوان نے جمعہ کو جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے اسے ناکام بنا دیا۔ اس موقع پر پولیس اور سیکورٹی اہلکار درجنوں عزادار نوجوانوں کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرکے لے گئے۔ پولیس اور سیکورٹی فورس کے اس اقدام پر کشمیر کی سبھی مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ وادی کے بعض شہروں میں جلوس کے دوران نوجوانوں نے بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے تھے جس کے بعد مقامی انتظامیہ نے کورونا کا بہانہ بنا کر سبھی چھوٹے بڑے جلوسوں پر پابندی لگا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وادی میں جلوس عزا کے دوران گرفتار کیے گئے بعض نوجوانوں پر ملک سے غداری کا الزام بھی عاید کیا گیا ہے اور اسی قانون کے تحت کے ان کے خلاف کارروائی کی بات کی جارہی ہے۔