بدین :ایل بی او ڈی سیم نالے میں دوبارہ شگاف ،فصلیں تباہ

188

بدین(نمائندہ جسارت) چار روز قبل سیم نالے ایل بی او ڈی کی آر ڈی 228 کے مقام پربند کیا گیا شگاف دوبارہ ٹوٹ گیا، پنگریو، سمن سرکار اور نوکوٹ زیر آب، زمینی رابطہ منقطع، ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق 4روز قبل نکاسی آب کے سب سے بڑے منصوبے لیف بینک آؤٹ فال ڈرین سیم نالے کی آر ڈی 228 پر پنگریو، سمن سرکار اور نوکوٹ کے قریب پڑنے والے شگاف کو فوج،رینجرز، ضلع انتظامیہ، آبپاشی اورمقامی افراد نے غوطہ خوروں کی مدد سے لکڑیوں اور مٹی سے بھری بوریوں سے جزوی طور پر بند کردیا تھا۔گزشتہ روز سیم نالے میں سکھر ،خیر پور،
سانگھڑ ،میرپور خاص اور ٹنڈوالہٰیار اضلاع سے آنے والے بارشوںکے پانی کے باعث پشتوں پرپڑنے والے دباؤ سے دوبارہ شگاف پڑگیا۔رات گئے تک کوشش کے باوجود شگاف بند نہ ہو سکا موقع پر موجود شگاف بند کرنے کے لیے موجود ایکسیلیٹر ،بلڈوزاور جرنیٹر سمیت بھاری مشینری خراب ہونے کے باعث مزید مشینری اورتازہ دم غوطہ خور اور عملے کو طلب کیا گیا ۔ شگاف پر نہ ہونے اور پانی کے مسلسل بہاؤ کے باعث پانی قریبی دیہاتوں کی طرف تیزی سے بڑ رہا ہے جس کے باعث ہزاروں ایکڑ پر کاشت کھڑی فصلیں بھی زیرآب آگئیں ۔متعلقہ اداروں کی جانب سے شگاف پر کرنے کیلیے امدادی سرگرمیوں میں تاخیر اور سست روی کے باعث صورتحال مزید خطر ناک ہوتی جا رہی ہے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں نے ہنگامی بنیادوں پر شگاف کو بند کرنے کے عمل کومزید تیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انسانی جانوں، مال مویشیوں اور کاشت فصلوں کو بچانے اور محفوظ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر حسنین مرزا نے مقامی ارکین ضلع کونسل وبلدیاتی نمائندوں کے ہمراہ شگاف کے مقام کے علاوہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا اور متاثرین سے اظہار ہمدری کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ موجود ہیں ۔