ٹنڈوالٰہیار ،بلدیاتی نظام کے خاتمے سے قبل ہی سیاسی گروپ سرگرم

156

ٹنڈوالٰہیار (نمائندہ جسارت) بلدیاتی نظام کے خاتمے سے قبل ہی ٹنڈوالہٰیار میں سیاسی گروپ سرگرم ہوئے ہیں اور جوڑ توڑ کے لیے سیاسی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے، سیاسی گروپس نے ایک دوسرے سے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا، ضلع ٹنڈوالہٰیار میں جی ڈی اے، پی ٹی آئی، پاکستان مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم پاکستان، جمعیت علما اسلام پاکستان، خیلی جماعت اور پاکستان راہ حق پارٹی کے علاوہ سندھ تر قی پسند پارٹی، پاکستان سنی تحریک اور سماجی طور پر کام کرنے والی برادریوں کی تنظیموں کے رہنمائوں نے بلدیاتی انتخابات کا وقت قریب آتے ہی پی پی مخالف اتحاد بنانے کے لیے سرگرم ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی ادارے جو کہ 30 اگست کو ختم ہو رہے ہیں اس سے قبل ٹنڈوالہٰیار میں سیاسی و سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنمائوں نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے نئے اتحاد قائم کرنے کے لیے اپنی سرگرمیاںشروع کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ٹنڈوالہٰیار میں جی ڈی اے، پی ٹی آئی، پاکستان مسلم لیگ ن اور پی پی کے ناراض کارکنان اور رہنمائوں نے پی پی کے خالف بنائے جانے والے اتحاد میں شامل ہونے کے لیے رابطے شروع کردیے ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیٹر ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی اور ان کے فرزند محسن گل مگسی کو پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت جبکہ دوسری جانب جے ڈی اے، مسلم لیگ ن اور پی پی کے ناراض رہنمائوں کی اہم ملاقاتوں نے ٹنڈوالہٰیار کی پی پی قیادت کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے کیونکہ بلدیاتی الیکشن میںکامیاب ہونے والے پی پی کے منتخب امیدواروں کی ناقص کارکردگی کا عوام کے سامنے ایشو بنا کر پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ایڈووکیٹ علی پلھ، جنرل سیکرٹری لیاقت لغاری، اللہ ڈنو اوٹھو، پی پی کے ناراض رہنما ڈاکٹر عبدالجلیل جروار کی جانب سے مختلف علاقوں میں اندرونی طور پر میٹنگ کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیٹر ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں جبکہ ایک اور قد آوار شخصیت کا بھی پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا امکان ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے تمام ناراض رہنمائوں سمیت کارکنوں سے رابط مہم شروع کردی گئی ہے۔