برطانیہ: مسجد کے سابق امام کے ساتھ جیل میں انسانیت سوز سلوک

547

لندن کی فنسبری پارک مسجد کے سابق امام ابو حمزہ، جنہیں 2004 میں اسلام کے احیاء و جہادی سرگرمیوں کے جرم میں گرفتار کیا تھا اور ابھی امریکہ کی سپرمیکس جیل میں قید ہیں، نے جیل میں ان کے ساتھ جاری انسانیت سوز سلوک پر امریکی حکام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق ابو حمزہ نے امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار کیخلاف عدالت میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابو حمزہ کا کہنا ہے کہ جیل میں انہیں حلال کھانے کی جگہ یہودیوں کا کھانا ‘کوشر’ دیا جاتا ہے جس میں الکوہل شامل ہوتا ہے۔

ابو حمزہ نے جیل میں اپنے ساتھ ہورہے بدترین سلوک کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے کمرے میں سورج کی روشنی کا گزر نہیں ہے اور انہیں دن کے اکثر حصے کمرے میں بند رکھا جاتا ہے جبکہ وہ ایک آنکھ سے نابینا بھی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ جیل کی انتظامیہ نے جو انہیں پہلا کمرہ دیا تھا اُس میں بیت الخلاء کے انتظامات بھی نامکمل تھے جس کی وجہ سے ذہنی و جسمانی پریشانی کا سامنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جیل کے حکام انہیں کھانا بند تھیلیوں میں دیتے ہیں جو انہیں آب و ہوا اور صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث خراب ہورہے دانتوں سے کھلونے پڑتے ہیں کیونکہ جیل کی انتظامیہ نے ان کے معذور ہاتھ میں لگی مصنوعات کو قبضے میں لے لیا ہے۔

ابو حمزہ جو کہ 62 سال کے ہوچکے ہیں، کا کہنا ہے کہ قید میں انہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ امریکی حکام کیخلاف عدالت میں اپیل دائر کررہے ہیں۔