کراچی (اسٹاف رپورٹر)الخدمت فاونڈیشن پاکستان کے صدر عبد الشکور نے کہا ہے کہ الخدمت زندگی کے مختلف شعبہ جات میں کام کررہی ہے۔تعلیم،صحت،صاف پانی،کفالت یتامیٰ،مواخات،کمیونٹی سروسزاورڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبہ جات میں اس کے خدمت کے کام سارا سال جاری رہتے ہیں اور الخدمت گزشتہ تین دہائی سے زایدعرصے سے ان شعبہ جات میں بھرپور کام کررہی ہے۔
جس کا اعتراف نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان سے باہر بھی کیا جاتا ہے،ان خیالات کا اظہا ر انہو ں نے منگل کو کراچی پریس کلب میں پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقعے پر انجینئر صابر احمد،سفیان احمداورسرفراز شیخ بھی موجود تھے۔
عبد الشکور نے کہا کہ ملک بھر الخدمت کے25000رضاکار ہیں، جبکہ کراچی میں 4000رضاکار کراچی کو پیش آنے والی ہر مشکل صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہتے ہیں۔الخدمت کا ایک شعبہ ایسا ہے جوہنگا می حالات کیلئے ہر وقت الرٹ رہتاہے۔وہ ہے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہے۔
الخدمت کے پاس رضاکاروں کی ایک بڑی ٹیم موجودہے۔مون سون کی بارشیں ملک بھر میں ہوتی ہیں،مگر اس مرتبہ بارش کے چھٹے اسپیل نے کراچی کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، اس لیے اس کی ملک کے دیگر شہروں کی نسبت الگ حیثیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے کراچی کا پورا نظام درہم برہم ہوگیا۔نشیبی علاقوں میں گھر پانی میں ڈوب گئے۔ان لوگوں کو کھانے اور صاف پانی کی ضرورت تھی۔خشک راشش کی ضرورت تھی۔بہت سے لوگ بارش کے باعث اپنے ہی گھروں میں پھنس گئے تھے۔پسماندہ علاقوں میں بہت سے مکانات تباہ ہوگئے۔
کر اچی کا کوئی علاقہ یا سڑک ایسی نہیں تھی جو بارش سے متاثر نہ ہو ئی ہو۔زیادہ تر سڑکوں پر 3سے 4فٹ پانی جمع تھا۔الخدمت مون سون کی بارشوں کے پہلے اسپیل سے ہی میدان میں آگئی تھی اور اس نے فوری طور پر ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت نے سب سے پہلے شہر میں کشتی سروس شروع کی اور میت بسوں کو بار ش میں پھنسے شہریو ں کو ان کی منز ل مقصو دتک پہنچانے کیلئے شٹل سروس کے طور پر استعمال کیا۔بارش سے سرجانی اور ملیر اور اورنگی کے علاقے بہت زیادہ متاثر ہوئے،جہاں لوگ گھر وں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے غم اور بھوک کا شکار تھے۔الخدمت کے رضاکار ان تک پہنچے اور ان کی داد رسی کی۔
الخدمت نے متاثرین بار ش کیلئے ریلیف کیمپس قائم کیے، جہاں بارش سے متاثرہ خاندانوں کو لا کر رکھا گیا اور انہیں کھانااوردیگر ضروری اشیا فراہم کی گئیں۔الخدمت نے لاکھوں کی تعداد میں کھانے کے پیک اور صاف پانی کی بوتلیں متاثرین بار ش کے گھر وں تک پہنچائیں۔بارش میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو کشتی کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگوں کو شٹل سروس کے ذریعے منزل مقصود تک پہنچایا گیا۔بارش کے بعدشہریوں کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے الخدمت نے میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں،جہاں ماہر ڈاکٹرز لوگوں کا معائنہ کر رہے ہیں اوراب تک ان میڈیکل کیمپو ں سے ہزاروں بچوں،بوڑھوں،خواتین اور نوجوانوں نے استفادہ کیا ہے،جبکہ مفت ادویہ بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
ملیر کھوکھرا پار کی یوسی چار کے لوگ 7روز سے پانی میں ڈوبے ہوئے تھے اور اذیت کا شکار تھے۔الخدمت نے وہاں موٹر لگاکر پمپ کے ذریعے پانی نکالا،علاقہ کے مکینوں کی خوشی دیدنی تھی۔بارش کے باعث تمام اسپیلز میں رضاکاروں نے پانی میں پھنسی گاڑیوں کو نکالا،بندموٹرسائیکلوں کو اسٹارٹ کرنے میں بھی مدد دی۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کے رضاکاروں نے شہر بھر میں امدادی کام کیے۔بارش کے چھٹے خوفناک اسپیل میں حب ریور روڈپرگڑھے میں پھنس کر مسافروں سے بھر بس الٹی تو الخدمت کے رضاکاروں نے موقع پر پہنچ کر مسافروں کو بحفاظت ریسکیو کیااوربس کو گڑھے سے نکالا،اورنگی میں ایک فیملی اپنے گھر کی چھت پر بے یارومدد گار تھی۔
خاندان بھوک اور خوف کا شکار تھا۔الخدمت رضاکاروں نے فوری پہنچ کر انہیں ریسکیو کیا اور ریلیف کیمپ میں منتقل کرکے انہیں کھانا اور ضروری سہولت فراہم کی۔اورنگی ہے میں ایک بچہ پارش کے پانی میں ڈوب گیاتھا،اس کی لاش تلا ش کر کے ورثا کے حوالے کی۔یاسین آبا دکے نالے میں ڈوبنے والے دو بچوں کی تلاش میں مدد فراہم کی۔
گلستان جوہر میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران پہاڑی تودہ گر نے سے گھر متاثر ہوئے اور گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں تھیں،الخدمت کے رضاکاروں نے وہاں سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی بخوبی انجام دیا۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت نے سیکڑوں متاثرین بارش کی دیلیز پرخشک راشن اورترپاپال بھی پہنچائے۔سب کو اس بات کا ادراک ہے کہ کراچی کی بارشوں نے پورے کا پورا نظام درہم برہم کردیا تھا،لیکن الخدمت نے اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹی۔اہلیان کراچی کی پھر پور مدد کی۔
الخدمت نے اپنے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تحت زلزلہ زدگان کیلئے بھی 20ہزار سے زائد مکانات تعمیر کیے تھے۔الخدمت نے کراچی کی حالیہ بارشوں میں غریب گھرانوں کے تباہ ہونے والے مکانات کیلئے سروے کا کام شروع کردیا گیا ہے،جس میں نقصانات کا جائز ہ لیا جائے گا اورتعمیر نو کیلئے تخمینہ لگا یاجائے گا۔یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے کہ الخدمت خلق خدا کیلئے اپنے تمام کام رضا ئے الٰہی کے حصول کیلئے کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت حکومتی امداد کے بغیر کام کر تی ہے۔مخیر اور اہل خیر افرادکا تعاون الخدمت کو حاصل رہتا ہے اوراسی طرح الخدمت سارا سال خدمت کے کام کرتی رہتی ہے،اگر مزید بارشیں آتی ہیں تو بھی الخدمت کے رضاکار اس کیلئے تیارہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں الخدمت کے تمام رضاکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ الخدمت کراچی کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ الخدمت کے ذمہ داران نے بارش متاثرین کیلئے فیلڈ میں آکر کام کیا۔ ہم اہلیان کر اچی کو کہنا چاہتے ہیں کہ الخدمت ان کے ساتھ ہے وہ تنہا نہیں ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ الخدمت کے ہاتھ مضبوط کرے اورکراچی کے لوگوں کی خدمت کرنے والی الخدمت کے کاموں کو میڈیا کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دے۔