کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) بلدیہ عظمیٰ کراچی میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں، تمام احکامات پچھلی تاریخوں میں جاری کئے گئے، میئر کراچی کے قریبی افسران نے محفوظ جگہوں پر چھپنے کے لئے اپنی اپنی پسند کے محکمے حاصل کر لئے ہیں اور پچھلی تاریخوں میں جوائننگ بھی دے دی ہے۔
محکمہ بلدیات نے نوٹس لے لیا تبادلے منسوخ ہونے کا امکان تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کی مدت ختم ہونے کے آخری دن جاری ہونے والے آرڈرز کے تحت جمیل فاروقی کو چوتھی بار سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ تعینات کر دیا گیا جبکہ اس پوسٹ پر موجود مظہر خان کو اس عہدے سے ہٹا کر سینئر ڈائریکٹر کچی آبادی تعینات کیا گیا ہے جبکہ مظہر خان ایک ماہ قبل ہی کچی آبادی سے ایچ آر میں تعینات ہوئے تھے اب واپس اپنے پسندیدہ محکمے میں چلے گئے ہیں۔
اسی طرح کنور ایوب کو سفاری پارک سے تبدیل کر کے ڈائریکٹر کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس اور آفتاب قائم خانی جو ڈائریکٹر اسپورٹس کمپلیکس تھے انہیں ڈائریکٹر سفاری پارک تعینات کر دیا گیا سیّد تسنیم احمد کو ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ بنایا گیا ہے فرید تاجک کو ڈائریکٹر ویلفیئر سے ہٹا کر ان کی خواہش پر ڈائریکٹر اسٹور تعینات کر دیا گیا ہے یہ ایک مہینے کی مدت میں ان کی تیسری تعیناتی ہے۔
شارق الیاس جو گزشتہ چار سال سے کسی عہدے پر نہیں تھے انہیں پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن لگایا گیا ہے اور وہاں سے محمد رضوان خان کو تبادلہ کر کے ایچ آر ایم رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے آئندہ ایک سے دو روز میں توقع ہے کہ مزید اس قسم کے آرڈر سامنے آئیں گے جس کے تحت عبدالجبار بھٹی کو سینئر ڈائریکٹر اکاؤنٹس فنانس ڈپارٹمنٹ تعینات کیا جائے گا اور وہاں سے ریاض کھتری کا تبادلہ کر کے میونسپل سیکرٹریٹ رپورٹ کرائی جائے گی۔
میئر کراچی کے مشیر خاص عمران راجپوت پہلے ہی سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس سے دستبردار ہو کر اسی محکمے میں ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ اکاؤنٹس کی پوسٹ پر چلے گئے ہیں جبکہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ اکاؤنٹس کے عہدے پر موجود سیّد خورشید شاہ کو سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس تعینات کر دیا گیا ہے گریڈ19 کے افسر خالد ہاشمی جو حکومت سندھ سے ایک ماہ قبل اپنی تعیناتی کے آرڈر لے کر آئے تھے انہیں کے ایم سی میں پوسٹنگ نہیں دی جارہی تھی۔
انہوں نے ازخود پیر کے روز ڈائریکٹر چڑیا گھر کا چارج سنبھال لیا ان کی جوائننگ میئر سیکرٹریٹ میں جمع ہے جس پر تاحال کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے تھے کے ایم سی کا محکمہ ایچ آر ایم پیر کو سارا دن افسران اور ملازمین کے تبادلے تقرریوں کے آرڈر بناتا رہا۔
ڈی ایم سیز میں بھی یہی صورتحال رہی افسران نے وزیراعلی اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا فوری نوٹس لے کر گزشتہ ایک ہفتے میں کئے گئے تمام تبادلوں کو منسوخ کیا جائے کیونکہ من پسند افسران کو نوازے جانے سے ادارے کے دیگر افسران میں بے چینی پھیل گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے افسران سابق منتخب نمائندوں سے بیک ڈیٹ میں نوٹ شیٹ اور تبادلے تقرریوں کے لیٹر سائن کروا رہے ہیں کے ایم سی سجن یونین کیسربراہ ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ احکامات منسوخ نہ کیے گئے تو عدالت سے رجوع کیا جائے گاملازمین کی یونین پہلے ہی مطالبہ کر چکی ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے آخری ایک سال کے تمام احکامات کو منسوخ کیا جائے۔