کراچی (اسٹاف رپورٹر)ہلالِ احمر پاکستان نے کراچی میں بارشوں سے متاثرہ 550 گھرانوں میں فوڈ پارسل، واٹر فلٹرز، ترپالیں، جیری کین، بالٹیاں اور کچن میں استعمال ہونے والے برتن وغیرہ تقسیم کیے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار امدادی سامان کی فراہمی سے متعلق چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان ابرار الحق نے جمعرات کے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر صوبائی سیکرٹری ہلالِ احمر کنور وسیم بھی موجود تھے۔
ابرار الحق نے کہا کہ کراچی میں حالیہ بارشوں نے 90 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ ایسی ہی سنگین صورتحال بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی ہے۔ ہلا لِ احمر ہمیشہ کی طرح اِس بار بھی متاثرین بارش و سیلاب کی بھرپور مدد و تعاون کیلئے صفِ اوّل میں کھڑا ہے۔
ہمارے رضاکار اور تربیت یافتہ ریسپانس ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں مصروفِ کار ہیں۔سندھ اور بلوچستان کی شاخیں متحرک ہیں اور متاثرہ گھرانوں کی مدد کررہی ہیں۔ ابرار الحق نے کہا کہ ہلالِ احمر نے سندھ اور خیبرپختونخوا کے مزید 6500 گھرانوں تک امداد پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا دادو اور جھل مگسی میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب کردیئے گئے ہیں۔اِن پلانٹس سے مجموعی طور پر 60 ہزار لٹر پینے کا صاف پانی روزانہ کے حساب سے مہیا کیا جائے گا۔
اِس موقع پر صوبائی سیکرٹری ہلالِ احمر کنور وسیم کا کہنا تھا کہ ہلالِ احمر نے سیلاب اور بارش کے متاثرین کی مدد کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی ہمارا ہر ایک رضاکار اور کارکن متاثرہ، کمزور اور مستحق کی مدد و تعاون کیلئے کسی بھی قدرتی آفت یاایمرجنسی میں ہمہ وقت موجود ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ہلال ِاحمر کا کام بہت لائق تحسین ہے، اِس امدادی کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ رضاکاروں کا کام وہ کام ہے جو اللہ اپنے پسندیدہ لوگوں سے لیتا ہے۔ یہ کام کسی عام آدمی کے بس کی بات نہیں، میں اپنی طرف سے اور عوام کی جانب سے ہلالِ احمر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں ہلالِ احمر کے اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
ہلال احمر سندھ برانچ کی چیئرپرسن شہناز ایس حامد کا کہنا تھا کہ ہلالِ احمر متاثرہ گھرانوں کے ساتھ ہے۔ہمارے رضاکاروں نے 500 سے زاید افراد کو سیلابی پانی سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچایا ہے۔اِن افراد میں بچے اور ضعیف العمر لوگ بھی شامل تھے۔
ہمارے رضاکاروں نے قابلِ ستائش امدادی کام کیے۔ہم نے جرمن ریڈکراس کے تعاون سے 800 فوڈ پارسل بھی تقسیم کیے۔ سندھ برانچ نے متاثرہ گھرانوں کیلئے امدادی اشیاء اور ہائی جین کِٹس ضلعی برانچوں کے حوالے کردی ہیں۔