کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ نادراکیساتھ جومعاہدہ طے ہوا ، اس کے تحت کم ازکم 6 لاکھ25ہزار مزدوروں کو کارڈ ایشو ہوگا، یکم جنوری2021کو پہلا کارڈ ایشو کریں گے۔
سندھ سوشل سیکورٹی اور نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اٹھارٹی (نادرا)کے درمیان “بینظیر مزدور کارڈ” کے اجرا کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں ۔ سندھ وہ پہلا صوبہ ہے جس نے بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں اس انقلابی اقدام کا آغاز کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سوشل سیکیورٹی شہید بینظیر بھٹو کاخواب اور پی پی منشور میں شامل تھا، آج سندھ حکومت نے بینظیر بھٹو کے خواب کو تکمیل دینے کیلئے قدم بڑھایاہے ،یہ قدم نادرا کو منتقل کیا اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا،اب کام کرنے والا ہر مزدور خود کو سوشل سیکورٹی میں رجسٹر کرانے کا اہل ہوگا۔
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام پاکستانیوں کا مکمل ڈیٹا صرف نادرا کے پاس ہے، نادرایہ کارڈ بناکر مزدورکو دےگا تو مکمل ڈیٹا مرتب ہوگا،سندھ حکومت کے قدم سے مزدوروں کوحق پہنچانےمیں آسانی ہوگی۔
سعید غنی نے کہا کہ نادراکیساتھ جومعاہدہ طے ہوا یہ پائلٹ پروجیکٹ ہے،منصوبے سے کم ازکم 6 لاکھ25ہزارمزدوروں کو کارڈ ایشو ہوگا جبکہ ایک وقت آئےگا جب 50لاکھ سے زائدمزدوروں کو کارڈ فراہم ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹریزمیں کام کرنےوالےمزدوروں کی تعدادبھی کہیں زیادہ ہے، کارڈایشوکریں گے توشایدبڑی تعدادمیں فیکٹری مزدور خود کو رجسٹر کرائیں، کارڈ کے ذریعے ہمارے پاس مزدوروں کا مکمل ڈیٹا بھی آجائےگا۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان میں یہ ڈیٹاموجودنہیں کہ ملک میں کتنے مزدورکام کررہے ہیں،اصل ٹارگٹ جو مزدور بے روزگار ہوا ہے اس کو شامل کرناہے،سندھ حکومت نے ایمپلائرزکو آن بورڈ لیاہے،اپملائررز کے تعاون کے بغیر پروجیکٹ آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ فیکٹری مالکان سےبھی کہیں گےکہ اپنےمزدوروں کاڈیٹا دیں، مزدوروں کو فیکٹری مالکان کا محتاج نہیں بنائیں گے، ارادہ تھا یکم مئی کو پہلا کارڈ ایشو کرتے مگر کورونا کے باعث تاخیرہوئی، یکم جنوری2021کو مزدور کو پہلا کارڈ ایشو کریں گے۔