وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے سول اورعسکری قیادت کےدرمیان بہترین تعلقات ہیں اور حکومتی پالیسیوں کو افواج کی حمایت حاصل ہے۔
الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک سےکرپشن کےخاتمےکےلیےپرعزم ہیں آگےبڑھنےکےلیےکرپشن کاخاتمہ ضروری ہے ہم نےاقتدارسنبھالاتومعاشی محاذپرمتعددچیلنجزدرپیش تھے، ہم نےآنکھیں بندکرکےمکمل لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیارنہیں کی ہم نےکوروناسےنمٹنےکےلیےاقدامات کیے،ہمیں کوروناکےساتھ اپنی عوام کوبھوک سےبھی بچاناتھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نےخندہ پیشانی سےتنقیدکاسامنا کیاہے،افغان مسئلہ کے حوالے سے میرا مؤقف یہی ہےکہ فوجی طاقت حل نہیں، پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا حامی ہے مذاکرات اورافہام وتفہیم سےافغان مسئلےکاحل نکالاجاسکتاہے۔
وزیراعظم نے کہا اقتدار میں آیا تو بھارت کی طرف امن کیلئے ہاتھ بڑھایا، بدقسمتی سے بھارتی وزیراعظم نے امن کی پیشکش کو قبول نہیں کیا، بھارت میں انتہا پسندوں کی حکومت ہے، آر ایس ایس ایک انتہا پسند تنظیم ہے، بھارتی حکومت نازیوں سے متاثر ہے، بھارت کو کسی بھی پاکستانی سے بہتر جانتا ہوں، 70 سال سے کشمیر بھارت اور پاکستان میں متنازعہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل فوجی طاقت نہیں، پاکستان کیخلاف بھارت کچھ کرے تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔