حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے آئینی و جمہوری طریقہ کار بروئے کار لائیں گے

59

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر سید عبدالغفور شاہ نے نیشنل پریس کلب ٹنڈوالہٰیار پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے آئینی و جمہوری طریقہ کار بروئے کار لائیں گے۔ اس وقت نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تجدید کی ضرورت ہے۔ حکومت احتساب نہیں انتقام لے رہی ہے۔ واضح ہوچکا ہے کہ احتساب کا عمل یکطرفہ ہے۔ صدارتی نظام کی باتیں کی جارہی ہیں وہ کون لوگ ہیں جو صدارتی نظام کی باتیں کررہے ہیں، ملک میں پارلیمان کی بالادستی قائم رہنی چاہیے۔ تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم ن کے صدر شہباز شریف کا پی پی کی قیادت سے ملاقات مسلم لیگ کا ناصرف پیپلز پارٹی بلکہ سندھ کے لوگوں کے لیے مثبت قدم ہے کیونکہ یہ ایک ایسا موقع ہے کہ ایک دوسرے پر نکتہ چینی اور نیچا دکھانے کے بجائے پورے ملک کو لوگوں کی تکالیف کو سامنے رکھ کر اس کا حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ قیامت خیز بارش اور سیلاب کے نتیجے میں کراچی کے عوام اور سندھ میں عمرکوٹ اور دیگر اضلاع میں جو تباہی ہوئی ہے تو ہم نے سوچا کہ اس سلسلے میں اظہار یکجہتی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح زرعی شعبے میں کسانوں اور فصلوں کا جو نقصان ہوا ہے ان کو بھی نقصان کا معاوضہ دینے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کی مدد کرے تاکہ ایسا امدادی پیکیج ہو جو غریب کسانوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرسکے۔ ہم حکومت سندھ، صوبے اور کراچی کے عوام کو یہ یقین دلانے آئے ہیں کہ پورا ملک ان کے اس دکھ کی گھڑی میں ان کی اس تکلیف میں شریک ہیں اور ہم قومی سطح پر یہاں کی تعمیرنو کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے اپنی آواز بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے، اس حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے تمام جمہوری اور آئینی آپشنز کو بروئے کار لائیں جن سے ملک اس نقصان، تباہی اور آزمائش سے نکل سکے جو اس حکومت کی ناتجربہ کاری، نااہلی اور ناکامی سے پوری قوم کے لیے ایک عذاب بن چکی ہے۔