بگ بائے سپر اسٹور میں برساتی پانی آنے سے 25 کروڑ روپے سے زاید کانقصان ہوا، محمد ساجد

340

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) حا لیہ بارشوں میں اسکیم 33 ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع”بگ بائے سپر اسٹور” میں برساتی پانی آنے سے 25 کروڑ روپے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

بگ بائے سپر اسٹور میں سرمایہ کاری کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ بگ بائے سپر اسٹورمیں ہماری کپڑوں،موبائل فون اور الیکٹرونکس مصنوعات سمیت درجنوں دیگر دکانیں تھیں،عمارت میں بارش کا پانی بھرنے کی وجہ سے تاجر برادری کا25 کروڑوں روپے سے زایدکا نقصان ہوا ہے۔

اس حوالے سے بگ بائے سپر اسٹور کے مالک محمد ساجد نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سپر اسٹور کیلئے جگہ 15لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر حاصل کی تھی جس میں کپڑوں،انڈر گارمنٹس،موبائل فون اور دیگر الیکٹرونکس مصنوعات سمیت درجنوں دیگر دکانیں تھیں،لیکن حالیہ ہونے والی بارش کے بعد سپر اسٹورمکمل طور پر ڈوب گیا تھا۔

بارش کا پانی پارکنگ ایریا سے ہوتا ہوا اوپر کی طرف آگیا تھا اورسپر اسٹور میں 10سے لیکر 20 فٹ تک پانی جمع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے تاجروں کو 25 کروڑ روپے سے زاید کا نقصان ہوا ہے ہم نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر، فیڈریشن ہاؤس اور کراچی چیمبر آف کامرس میں درخواستیں جمع کرائی ہیں تاکہ ہمارے ہونے والے نقصانات کا ازالہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ بگ بائے سپر اسٹور 35 ہزار اسکوائر فٹ پر بنایا گیا ہے۔ میں نے یہ سپر اسٹور ماہانہ 15 لاکھ روپے کرائے پر حاصل کیا ہے اور ا سکو میں نے شاپنگ سینٹر کی طرز پر بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بگ بائے سپر اسٹور سے پانی تو نکال لیا گیا ہے لیکن ابھی تک اس کی مکمل طور پر صفائی ہونا باقی ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جلد ازجلد اس کی صفائی مکمل ہو جائے تاکہ صارفین پھر سے آکر آسانی کے ساتھ اشیا ضروریہ کی چیزیں خرید سکیں اور تاجر اپنے کاروبار کا آغاز کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بلکل غلط ہے بگ بائے سپر اسٹور کی بلڈنگ نالے پر بنائی گئی ہے۔سپر اسٹور نالے سے 10 فٹ دور بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم 33 میں 17 سوسائٹی بنائی گئی ہیں اور 17 سوسائٹی کا پانی بہہ کر یہاں تک پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے اصل نالوں پر قبضہ ہے جس کی وجہ سے کراچی میں نکاسی آب کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ کراچی نالے کا پانی لیاری ندی میں جاتا ہی نہیں ہے کیونکہ کراچی کے بیشتر نالوں پر قبضہ کر لیا گیا ہے اس کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کے گزرنے کا راستہ اگر بند کیا جائے گا تو یہی پانی ہمارے شہروں میں داخل ہو کر ہمارے لیے پریشانی کا باعث بنے گا۔ بارش کا پانی صحیح طریقے سے نالوں کے ذریعے نکل جائے تو کراچی میں نکاسی و آب کے مسا ئل پیدا نہیں ہوں گے۔