عمر کوٹ ،بارش سے سیکڑوں گاؤں ڈوب گئے ،سروے رپورٹ

167

عمرکوٹ (نمائندہ جسارت) عمرکوٹ ضلع میں مسلسل تیز طوفانی بارشوں اور نہروں، کینالوں میں شگاف پڑنے سے ہزاروں ایکڑ کے رقبے پر مرچ اور کپاس کی فصلیں مکمل طور تباہ ہوگئی ہیں، سرکاری سروے رپوٹ کے اعدادو شمار کے مطابق بارشوں میں مکانات اور آسمانی بجلی گرنے سے 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ سرکاری سروے رپوٹ کے مطابق ضلع عمرکوٹ میں 4 ہزار 8 سو پانچ گاؤں ڈوب گئے جبکہ ضلع کی 10 لاکھ 75 ہزار کی آبادی میں سے 6 لاکھ 67 ہزار افراد بے گھر اور شدید متاثر ہوئے ہیں۔ عمرکوٹ تعلقے میں 2 ہزار 350 گاؤں سامارو تعلقے میں 925 گاؤں کنری تعلقے میں 1015 گاؤں اور تعلقے پتھورو میں 525 گاؤں اس طوفانی بارش میں ڈوب گئے ہیں جبکہ عمرکوٹ تعلقہ میں 3 لاکھ ایک ہزار پانچ سو افراد متاثر ہوئے، سامارو تعلقے میں ایک لاکھ 25 ہزار پانچ سو افراد متاثر ہوئے، کنی تعلقے میں ایک لاکھ 55 ہزار 2 سو افراد متاثر ہوئے جبکہ پتھورو تعلقے میں 85 ہزار ایک سو افراد متاثر ہوئے اور ضلع بھر میں ایک لاکھ ایک ہزار 5 سو ایکڑ اراضی پر مرچوں اور کپاس کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جس میں عمرکوٹ تعلقے میں 28 ہزار پانچ سو ایکڑ پر فصلیں تباہ، سامارو تعلقے میں 27 ہزار 800 ایکڑ پر فصلیں تباہ، کنری تعلقے میں 25 ہزار ایک سو ایکڑ پر فصلیں تباہ، پتھورو تعلقے میں 20 ہزار ایک سو ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ ضلع میں 43 ہزار 900 کچے مکانات اور ایک ہزار 845 پکے مکانات مہندم ہوگئے، جس میں عمرکوٹ تعلقے میں 18 ہزار 500 مکانات، سامارو تعلقے میں 11 ہزار 250 مکانات، کنری تعلقے میں 10 ہزار 570 مکانات، پتھورو تعلقے میں تین ہزار 580 مکانات مہندم ہوگئے۔ ضلع بھر میں 396 جانور ہلاک ہوگئے اور متاثرین کے لیے 34 ریلیف کیمپس لگائے گئے ہیں، جس میں تعلقے عمرکوٹ 6 کیمپ سامارو تعلقے میں 10 کیمپ، کنری تعلقے میں 8 کیمپ، پتھورو تعلقے میں 10 ریلیف کیمپ قائم کی گئی ہیں۔ ان ریلیف کیمپوں میں 30 ہزار سے زائد متاثرہ افراد کا قیام کروایا گیا ہے، رہائش کے علاوہ کھانا بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ بارش کے پانی کے علاوہ محکمہ آبپاشی کے افسران اور بڑے زمینداروں کی ملی بھگت سے نہروں میں بڑے بڑے شگاف ڈالے گئے، جس وجہ سے بارش کے پانی سے زیادہ نہروں اور سیم نالوں کے پانی نے تباہی مچادی۔ انتظامیہ تاحال پانی کی نکاسی نہیں کرسکی اور ابتک نہروں کے شگافوں کا پانی بہہ رہا ہے، زہریلے مچھروں کی یلغار ہوگئی ہے، لوگوں کے ہزاروں مویشی ہلاک ہوگئے ہیں، لوگ اپنے مویشیوں کو بچانے کے لیے تھر کے ٹیلوں کے طرف قافلوں کی صورت میں رواں دواں ہیں۔ عمرکوٹ ضلع کے نشیبی علاقوں گھٹنے گھٹنے بارش کا پانی کھڑا ہے، چھور عمرکوٹ مین روڈ پانی کی لپیٹ میں آکر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا ہے، گاڑیوں کی آمدو رفت معطل ہوکر کے رہ گئی ہے، جس وجہ سے شہروں اور گوٹھوں کے رابطے ختم ہوگئے ہیں، ضلعی انتظامیہ متاثرین کی امداد کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔