چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی کراچی کو اپنا حصہ دے کر کام کرے، ٹرپ پر سندھ نہ آئیں یہاں آ کر بیٹھیں۔
میرپورخاص میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ وزیراعظم مراد علی شاہ اوران کی ٹیم کی طرح یہاں آکر بیٹھیں، وزیراعظم 5 گھنٹے کیلئے سندھ آکر واپس نہ جائیں، یہاں سیلاب متاثرین کی امداد کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پیکج میں 800 ارب سندھ حکومت کے ہیں، 1100 ارب میں سے 200 ارب قرض لیا 100 ارب وفاق دےرہاہے، وفاق کو کراچی میں اپنا حصہ بتانے میں تکلیف ہورہی ہے۔
بلاول بھٹونے کہا کہ آصف زرداری پرالزام ہےکہ جو تحائف ملے ان کےپیسے ادا نہیں کیے، پاکستان میں اگرایک ہی قانون ہے تو سب کوجواب دیناپڑے گا، بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنےکی کوشش کی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بارشوں سے اندرون سندھ میں بہت نقصان ہوا، سندھ میں 25 لاکھ لوگ بارش سے متاثر ہوئے، ٹڈی دل، کورونا اوربارشوں نے غریب عوام کو متاثرکیا، وزیراعظم کو پورے پاکستان میں متاثرین کے ساتھ نظر آنا چاہیے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میرپورخاص کوکسی نے نہیں دکھایا، پورا میر پورخاض سیلاب سے ڈوبا ہوا ہے جب کراچی میں بارش رک گئی تھی تب بھی یہاں بارش ہورہی تھی، سندھ میں کچے کے علاقے کے لوگوں کو منتقل کیا ہے جیسے کراچی معیشت کا حب ہے اسطرح زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔