قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

217

ہاں، اِسی طرح اے نبیؐ، یہ قرآن عربی ہم نے تمہاری طرف وحی کیا ہے تاکہ تم بستیوں کے مرکز (شہر مکہ) اور اْس کے گرد و پیش رہنے والوں کو خبردار کر دو، اور جمع ہونے کے دن سے ڈرا دو جن کے آنے میں کوئی شک نہیں ایک گروہ کو جنت میں جانا ہے اور دوسرے گروہ کو دوزخ میں۔ اگر اللہ چاہتا تو اِن سب کو ایک ہی امت بنا دیتا، مگر وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے، اور ظالموں کا نہ کوئی ولی ہے نہ مدد گار۔ کیا یہ (ایسے نادان ہیں کہ) اِنہوں نے اْسے چھوڑ کر دوسرے ولی بنا رکھے ہیں؟ ولی تو اللہ ہی ہے، وہی مْردوں کو زندہ کرتا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ (سورۃ الشوری:7تا9)
نبی کریم ؐ نے فرمایا: جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے اور جتنا صفائی ممکن ہوکرے بھر تیل یا خوشبو لگائے پھر نماز کے لیے نکلے تو دو آدمیوں کے درمیان گھس کر نہ بیٹھے پھر جتنی نماز ہو سکے (سنت نفل) پڑھے اورجب امام خطبہ دے رہا ہو تو خاموش رہے تو اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔ (بخاری)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریمؐ نے ارشاد فرمایا: اہل ایمان میں سب سے کامل ایمان والا وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہو اور تم میں سب سے اچھے وہ لوگ ہیں جو اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرتے ہیں۔ (ترمذی)