قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

215

 

اْس نے تمہارے لیے دین کا وہی طریقہ مقرر کیا ہے جس کا حکم اْس نے نوحؑ کو دیا تھا، اور جسے (اے محمدؐ) اب تمہاری طرف ہم نے وحی کے ذریعہ سے بھیجا ہے، اور جس کی ہدایت ہم ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دے چکے ہیں، اِس تاکید کے ساتھ کہ قائم کرو اِس دین کو اور اْس میں متفرق نہ ہو جاؤ یہی بات اِن مشرکین کو سخت ناگوار ہوئی ہے جس کی طرف اے محمدؐ تم انہیں دعوت دے رہے ہو اللہ جسے چاہتا ہے اپنا کر لیتا ہے، اور وہ اپنی طرف آنے کا راستہ اْسی کو دکھاتا ہے جو اْس کی طرف رجوع کرے۔(سورۃ الشوری:13)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیٹ سے زیادہ برا کوئی برتن نہیں جس کو انسان بھرتا ہے (جبکہ) آدم علیہ السلام کے بیٹے کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھیں، اگر کھانے کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو پیٹ کا ایک حصہ کھانے کے لیے، دوسرا حصہ پانی کے لیے اور تیسرا حصہ سانس لینے کے لیے رکھو۔
(ترمذی، ابن ماجہ)