کراچی (نمائندہ جسارت)کمشنر کراچی نے شہر میں مخدوش اور انتہائی خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کو گرانے کا حکم دے دیا ہے۔ڈپٹی کمشنرساؤتھ نے لیاری اور صدر ٹاؤن میں قائم مخدوش عمارتوں کی فہرست مرتب کرلی اور مرحلہ وار ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔ لیاری میں گزشتہ 2 روز میں 3 عمارتوں کو گرا دیا گیا ہے اور مزید عمارتوں کو گرانے کا کام جاری ہے۔کراچی میں مخدوش عمارتیں اور غیر معیاری تعمیرات انسانی زندگیوں کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے لیاری میں 49عمارتوں کو انتہائی مخدوش اور خطرناک قرار دیا گیا ہے۔سندھ بلڈنگ کنٹڑول اتھارٹی(ایس بی سی اے) کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں اس وقت مجموعی طور پر مخدوش قرار دی گئی عمارتوں کی تعداد 422 ہے جس میں سب سے زیادہ مخدوش عمارتیں ضلع جنوبی میں ہیں جن کی تعداد 300سے زائد ہے جو کسی بھی وقت حادثے سے دو چار ہو سکتی ہیں۔کراچی میں رواں سال 5عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں جن کے تلے دب کر 50سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مارچ میں زمین بوس ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دب کر 27افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔چالیس، چالیس گز کے پلاٹس پر بنی ایک عمارت پانچ منزلہ تھی، مالک چھٹی منزل بھی بنارہا تھا کہ پوری عمارت گر گئی جس کی زد میں دیگر دو عمارتیں بھی آئیں۔دوسری عمارت جون میں لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں گری جس میں 22 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ اسی طرح سندھی ہوٹل کے قریب 5 منزلہ عمارت گری تھی اور یہ واقعہ جولائی میں پیش آیا تھا۔عمارت گرنے کا چوتھا واقعہ کورنگی اللہ والا ٹائون میں گزشتہ دنوں پیش آیا جس میں ایک 15 سالہ بچہ جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔کراچی میں پانچویں عمارت گرنے کا واقعہ13ستمبر کو پیش آیا جب لیاری کے علاقے کوئلہ گودام میں دو منزلہ عمارت گر گئی اس حادثے میں دو افراد جاں بحق اور 12زخمی ہوئے۔