امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک کو بجلی قیمت بڑھانے کی اجازت نہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق چیئر مین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت بجلی کے ویلنگ ریٹس پر سماعت ہوئی، کے الیکٹرک نے فی یونٹ بجلی ایک روپے54پیسےمنہگی کرنےکی درخواست کررکھی ہے۔
چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ آپ یہ رقم دوبارہ کیوں مانگ رہے ہیں ؟ جس پر سی ایف او کے الیکٹرک نے کہا کہ روپےکی قدرمیں کمی کے باعث اضافی سرمایہ کاری کی اجازت مانگ رہےہیں۔
چیئرمین نیپرا نے واضح کہا کہ کےالیکٹرک کی تاخیر کے باعث کوئی لاگت صارفین پر نہیں ڈالیں گے۔
دوران سماعت امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے موقف اپنایا کہ کےالیکٹرک کس بنیاد پر نئی سرمایہ کاری کیلئےپیسےمانگ رہی ہے، کے الیکٹرک نے کون سی بہتری کی ہے؟
امیر کراچی جماعت اسلامی نعیم الرحمان نے کہا کہ کےالیکٹرک کا ابھی تک لائسنس منسوخ کیوں نہ کیا گیا؟ کےالیکٹرک کو بجلی قیمت بڑھانے کی اجازت نہ دی جائے۔
سی ایف او کے الیکٹرک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی طلب 3200 میگاواٹ ہے اور دستیاب بجلی 2800میگاواٹ ہے بجلی کی قلت کی وجہ گیس پریشر کمی ہے۔
وائس چیئرمین نیپراسیف اللہ چٹھہ نے پوچھا کہ کراچی میں آج کتنی لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں؟ جس پر سی ایف او کے الیکٹرک نے طویل لوڈشیڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 9 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،کم نقصان والےعلاقوں میں ایک سے2 گھنٹےلوڈ شیڈنگ کر رہےہیں،زیادہ نقصان والے علاقوں میں 9 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جب کہ درمیانےنقصان والےعلاقوں میں 3سے 4گھنٹےلوڈشیڈنگ ہے۔