یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین نے آپٹیکل فائبر کے 178 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کرکے انٹرنیٹ اسپیڈ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔ آسانی کےلیے یوں سمجھ لیجیے کہ اس رفتار پر 15 گیگابائٹس والی 1500 ویڈیوز صرف ایک سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں۔
آپٹیکل فائبر سے ڈیٹا منتقلی (ڈیٹا ٹرانسفر) کا سابقہ ریکارڈ 150.3 ٹیرابٹس فی سیکنڈ کا تھا جو 2018ء میں جاپان میں قائم کیا گیا تھا۔ موجودہ ریکارڈ اس سے بھی تقریباً 18.5 فیصد زیادہ تیز رفتار ہے۔ اگرچہ یہ کامیابی تجرباتی اور محدود پیمانے پر حاصل کی گئی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ آپٹیکل فائبرز کے موجودہ انفرا اسٹرکچر میں معمولی اور کم خرچ تبدیلی کے بعد یہ ٹیکنالوجی بڑی سہولت سے انٹرنیٹ کو غیرمعمولی طور پر تیز رفتار بنا سکے گی۔
واضح رہے کہ اس وقت ڈاؤن لوڈنگ کے حوالے سے دنیا بھر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 81.46 میگابٹس فی سیکنڈ، جبکہ فور جی موبائل انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 34.51 میگابٹس فی سیکنڈ ہے۔ بطورِ مجموعی 110.9 میگابٹس فی سیکنڈ کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے ساتھ متحدہ عرب امارات ساری دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ موبائل انٹرنیٹ میں اوسطاً 17 میگابٹس فی سیکنڈ ڈاؤن لوڈ اسپیڈ اور 11.40 میگابٹس فی سیکنڈ اپ لوڈ اسپیڈ کے ساتھ پاکستان کا 112 واں نمبر، جبکہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ میں اوسطاً 9.40 میگابٹس فی سیکنڈ ڈاؤن لوڈ اسپیڈ اور 7.85 میگابٹس فی سیکنڈ کی اپ لوڈ اسپیڈ کے ساتھ 159 واں نمبر ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن میں سب سے تیز رفتار انٹرنیٹ کی یہ نئی کامیابی کیسے حاصل کی گئی ہے؟ اس کی تمام تفصیلات ’’آئی ٹرپل ای فوٹونکس ٹیکنالوجی لیٹرز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔