میرپور خاص (نمائندہ جسارت) روٹری کلب کی جانب سے 18 کروڑ روپے مالیت کا راشن، مچھر دانیاں اور دیگر سامان متاثرین میں تقسیم کرچکے ہیں، میرپورخاص میں 80 لاکھ روپے مالیت کا سامان ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور روٹری کے نمائندوں کی مدد سے تقسیم کیا جارہا ہے۔ روٹری کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم کیے جارہے ہیں، حکومت سندھ قدرتی آبی گزر گاہوں سے قبضے ختم کرائے۔ ان خیالات کا اظہار روٹری انٹرنیشنل کے ڈسٹرکٹ گورنر سندھ بلوچستان ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے میرپور خاص پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دانش خان، فرحان حنیف، رئوف ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روٹری انٹرنیشنل اس وقت فلڈ ریلیف کے کام میں مصروف ہے، چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی درخواست پر ہم اس علاقے کے متاثرین کی مدد کررہے ہیں۔ روٹری کلب کراچی کی جانب سے 18 کروڑ روپے مالیت کا امدادی سامان متاثرین میں تقسیم کیا جارہا ہے جبکہ میرپور خاص میں 80 لاکھ روپے کا سامان تقسیم کیا جارہا ہے جس میں آٹھ افراد کے لیے 20 دن کا راشن، مچھر دانیوں والے خیمے، مچھروں سے بچائو کا لوشن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ ہمارا راشن تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہوگا کہ راشن تقسیم کرنے والی ٹیم میں ضلعی انتظامیہ اور مقامی روٹری کلب کا نمائندہ شامل ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ سندھ کے بارش متاثرین کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ہم انسانی خدمت کے طور پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سندھ سے اپیل کی کہ قدرتی آبی گزر گاہوں سے قبضے ختم کروائیں تا کہ مستقبل میں بارش کے پانی کی نکاسی ممکن ہوسکے۔