سیلاب متاثرین کی اکثریت حکومتی امداد سے محروم ہے،زینب سموں

114

بدین (نمائندہ جسارت) راش اور امدادی سامان نہ ملنے کیخلاف برسات سے متاثرہ خواتین کا مظاہرہ اور دھرنا، گولارچی حیدرآباد روڈ بلاک، ٹریفک معطل۔ گولارچی کی بارش سے متاثرہ خواتین کی جانب سے راشن، خیمے، علاج اور ادویات کی عدم فراہمی کیخلاف راہوکی کے قریب گولارچی، حیدر آباد روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا۔ مظاہرین کے مطابق حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران تعلقہ گولارچی میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد بارشوں اور سیم نالوں کے شگافوں کے پانی سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے بری طرح متاثر ہوئی ہے، حکومتی بلند بانگ دعووں کے باوجود متاثرین کی اکثریت تاحال حکومتی امداد سے محروم ہے۔ خواتین متاثرین کی جانب سے صوبائی وزیر زراعت اور ضلع بدین کے رین ایمرجنسی کوآرڈینیٹر اسماعیل راہو کے گوٹھ راہوکی کے نزدیک دھرنا دیا۔ مظاہرین کی قیادت سندھیانی تحریک کی مرکزی رہنما زینب سموں، زاہدہ شیخ، سسی اشرف اور دیگر نے کی۔ خواتین مظاہرین نے امدادی سامان نہ ملنے کی شکایت کرتے ہوئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے فوری امدادی پیکج دینے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں دیہہ فٹون چک نمبر 7 گوٹھ جمعوں جت کے سیلاب متاثرین حسین جت، طاہر جت، عیسیٰ جت سمیت 40 سے زائد مکینوں نے امدادی سامان نہ ملنے پر شدید احتجاج بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیم نالے میں شگاف پڑنے کے سبب ان کے گھر اور فصلیں پانی میں ڈوب گئی ہیں، مکین بے سرو سامانی کی حالت میں آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے ہیں لیکن ان کی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں، امدادی سامان اور خیمے سیاسی بنیادوں پر تقسیم کیے جارہے ہیں۔