قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

334

تم پر جو مصیبت بھی آئی ہے، تمہارے اپنے ہاتھوں کی کمائی سے آئی ہے، اور بہت سے قصوروں سے وہ ویسے ہی در گزر کر جاتا ہے۔ تم زمین میں اپنے خدا کو عاجز کر دینے والے نہیں ہو، اور اللہ کے مقابلے میں تم کوئی حامی و ناصر نہیں رکھتے۔ اْس کی نشانیوں میں سے ہیں یہ جہاز جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ اللہ جب چاہے ہوا کو ساکن کر دے اور یہ سمندر کی پیٹھ پر کھڑے کے کھڑے رہ جائیں اِس میں بڑی نشانیاں ہیں ہر اْس شخص کے لیے جو کمال درجہ صبر و شکر کرنے والا ہو۔ (سورۃ الشوری:30تا33)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جب مومن کی موت کا وقت قریب آتا ہے تو اس کو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور کامیابی کی خوشخبری دے دی جاتی ہے وہ اس وقت ان چیزوں سے زیادہ جو آگے اس کو ملنے والی ہیں کوئی بات پسند نہیںکرتا اور اللہ سے ملنے کی آرزو کرتا ہے اورجب نافرمان کا وقت قریب آتا ہے تو اس کو خبر دی جاتی ہے کہ اللہ کا عذاب چکھنے کا وقت آ گیا تو وہ اللہ سے ملنے کو ناپسندکرتا ہے۔ (بخاری)