کراچی سندھ حکومت کے اقدامات کا منتظر ہے

235

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بارشوں کی وجہ سے آفت زدہ قرار دیا گیا کراچی سندھ حکومت کے اقدامات کا منتظر ہے، انتظامیہ ایک بار پھر کراچی کا کچرا اٹھانے میں ناکام ہے، سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

کراچی میں حالیہ طوفانی بارشیں، حکومتوں اور متعلقہ حکام کی لاپرواہی نے روشنیوں کے شہر کو مسائل کے شہر میں تبدیل کردیا ہے انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے، مختلف علاقوں میں لگے کچروں کے ڈھیر نے شہریوں کی زندگی اجیران بنا دی ہے۔

بارش کے پانی کی بروقت نکاسی نہ ہونے سے شہر کے انفراسٹراکچر کو شدیدنقصان پہنچا ہے سڑکوں اور شاہراہوں کی زبو حالی پر شہری بھی مایوسی کا شکار ہیں۔ لیاقت آباد، اورنگی ٹاون، ملیر،کورنگی،شیر شاہ، بلدیہ ٹاؤن،گلستان جو ہر،عزیز آبادسمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بھی جگہ جگہ کچرے کے انبار لگے ہیں جبکہ سیوریج کا نظام ابتری کا شکارہے۔

دوسری جانب کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی عدم توجہی کے باعث جگہ جگہ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ رہائشی علاقے ہوں یا مارکیٹس، بوسیدہ سیوریج نظام اورصفائی نہ ہونے کے سبب سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے اہل کراچی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔کہیں برساتی نالے اوور فلو تو کہیں گٹر لائنوں سے رساؤ، کراچی کی ہر پانچویں سڑک سیوریج تالاب کا منظر پیش کررہی ہے۔اولڈ سٹی ایریا میں تو حالت بہت ابتر ہے۔ضلع جنوبی میں پاکستان چوک سے لیکر اطراف کی رہائشی اور کاروباری علاقے میں سیوریج لائنوں کا بوسیدہ نظام شہریوں کے لئے عزاب بنا ہوا ہے، بارشوں سے پہلے اور بعد میں بھی اولڈسٹی ایریامیں شہریوں کی مشکلات کم نہ ہوسکیں کہیں گٹر لائنوں کے اوور فلو ہونے کے سبب کاروبار کرنا اور پیدل چلنا ہی محال نہیں گاڑیوں کا گزر بھی مشکل ہے۔

محکمہ بلدیات کے مطابق کراچی میں فراہمی ونکاسی آب کے مسائل کے حل کے لئے گزشتہ دس برسوں میں اربوں روپے خرچ کیے جاچکے مگر کراچی میں قدیمی اور بوسیدہ سیوریج نظام کو تبدیل نہیں کیاگیا اور نہ ہی ان مسائل سے شہریوں کو نجات مل سکی ہے۔کراچی کے باسیوں نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ زبانی جمع خرچ کے بجائے کراچی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کیے جائے۔